پیر‬‮ ، 20 اکتوبر‬‮ 2025 

انسانی جسم کا سب سے ‘بڑا عضو’ پہلی دفعہ دریافت

datetime 29  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک) کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ انسانی جسم میں کتنے اعضاءہیں؟ تو ہوسکتا ہے کہ بیشتر افراد کا جواب 78 ہو جو کہ 1917 سے 2017 تک تو درست تھا مگر گزشتہ سال میسینٹری (آنتوں کو معدے کے بیرونی حصے سے جوڑنے والی جھلی) کا اس فہرست میں اضافہ ہوا اور اب سائنسدانوں نے ایک اور عضو کو دریافت کرنا کے دعویٰ کیا ہے۔

جریدے سائنٹیفک رپورٹس میں شائع تحقیق میں نیویارک یونیورسٹی اسکول آف میڈیسین اور ماﺅنٹ سینائی میڈیکل سینٹر کے محققین نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے انسانی جسم کے اندر ایک نیا عضو دریافت کرلیا ہے اور یہ ممکنہ طور پر سب سے بڑا عضو ہے۔ جی ہاں ان کا دعویٰ ہے کہ یہ جسم کا سب سے بڑا عضو ہوسکتا ہے اور پھر بھی یہ صدیوں تک ماہرین کی نظر سے کیسے دور رہا؟ نیا دریافت شدہ انسانی عضو کتنا اہم ہے؟ تحقیق کے مطبق درحقیقت انٹرسٹیٹیم نامی اس نئے عضو کے بارے میں عرصے سے سمجھا جارہا تھا کہ یہ بمشکل سخت اور ٹھوس ٹشو ہے جو جلد کے نیچے، اندرونی اعضاء، شریانوں اور رگوں کے ارگرد، مسلز کے ریشے دار پٹھوں کے درمیان موجود ہوتا ہے۔ آسان الفاظ میں سائسندانوں کا کہنا تھا کہ یہ نیا عضو بظاہر انسانی نظر سے اوجھل تھا مگر اب اس کی دریافت سے جسم میں کینسر کے پھیلنے کے عمل کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔ انٹرسٹیٹیم بنیادی طور پر مختلف تہوں میں پھیلا ہوا ٹھوس اور کنکٹیو ٹشو ہے جس میں سیال بھرنے والے خانے موجود ہیں۔ جیسا بتایا جاچکا ہے کہ یہ ٹشو پورے جسم میں پھیلا ہوا ہے اور مضبوط، لچکدار پروٹین کے جال کی مدد سے ایک نیٹ ورک تشکیل دیتا ہے۔ حیران کن طور پر یہ عضو صدیوں تک کسی سائنسدان کی نظر میں نہیں آیا حالانکہ یہ انسانی جسم کے چند بڑے اعضاءمیں سے ایک ہے۔ محققین کا کہنا تھا کہ یہ خانے ممکنہ طور پر ‘ شاک آبزربر’ کے طور پر کام کرکے جسمانی ٹشوز کو نقصان سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔

محققین نے یہ عضو اس وقت دریافت کیا جب ماﺅنٹ سینائی میڈیکل سینٹر کے ڈاکٹر ایک مریض کے کینسر کی تلاس کے دوران بائل ڈکٹ (صفرا کی نالی) کا معائنہ کررہے تھے۔ 2017 میں طب کے شعبے کی بہترین دریافتیں انہوں نے دیکھا کہ یہ ممکنہ عضو علم الابدان سے مطابقت نہیں رکھتا اور پھر نیویارک یونیورسٹی کے ماہرین سے اس حوالے سے رابطہ کیا۔ محققین کے مطابق ماضی میں اس عضو کی دریافت جسمانی ٹشوز کے معائنے کے روایتی طریقہ کار کے باعث نہیں ہوسکی تھی۔

اور طبی ماہرین اسے عام ٹشو سمجھ کر نظرانداز کردیتے تھے۔ تاہم یہ پورے جسم میں پھیلے سیال سے بھرے شاک آبزربر کی طرح کام کرتا ہے جو ہر حصے میں ایک سادہ تہہ سے جڑا ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس دریافت سے انسانی جسم کے حوالے سے مزید جاننے کا موقع ملے گا جبکہ سائنسدان کینسر کے لیے نئے ٹیسٹ بناسکیں گے۔ اب آپ سے پوچھیں کہ انسانی جسم میں کتنے اعضاءہیں تو اس کا جواب فی الحال تو 80 ہے، مستقبل میں مزید مل جائیں تو یہ تعداد بڑھ بھی سکتی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



یونیورسٹی آف نبراسکا


افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…