منگل‬‮ ، 04 فروری‬‮ 2025 

بلوچستان میں اراکین اسمبلی کوکیسے مجبور کیا گیا کہ وہ تحریک عدم اعتماد کا ساتھ دیں؟اراکین خودکشی کرنے کو بھی تیار تھے،محمود خان اچکزئی کے چونکا دینے والے ا نکشافات

datetime 27  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ (این این آئی ) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چیئرمین رکن قومی اسمبلی محمود خان اچکزئی نے کہاہے کہ بلوچستان میں اراکین اسمبلی کو شدید دباؤ کے بعد مجبور کیا گیا کہ وہ تحریک عدم اعتماد کا ساتھ دیں ،بعض اراکین خودکشی کرنے کو بھی تیار تھے ،سینیٹ انتخابات میں منڈی لگی اور وہ شخص سینیٹر بن گیا جو ڈسٹرکٹ کونسل کا ممبر بھی منتخب نہیں ہوسکتا ،یہ بات انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔انہوں نے کہاکہ ہم نے ہمیشہ ملک اور جمہوریت کیلئے قربانیاں دی ہے اور جیلیں کاٹی ہیں

جمہوریت کو تھوڑنے یا خراب ہونے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے ،تحریک عدم اعتماد اراکین کا جمہوری حق ہے ہم نے کوشش کی کہ اسے ناکام بنائے مگر اراکین اسمبلی کو اتنا مجبور کیاگیا کہ انہوں نے اسکا ساتھ دیا ،ہماری پارٹی کابھی ایک رکن اسمبلی اسی طرح پھسل گیا ،مسلم لیگ کے اراکین نے ہمیں ساتھ دینے کی یقین دہانی کروائی تھی مگر بعد میں وہ تمام لوگ بھی دوسری طرف چلے گئے ،انہوں نے کہاکہ پاکستان ایک آزاد فیڈریشن ہے یہاں کوئی کسی کا غلام نہیں ،سیاسی اور جمہوری آدمی ہوں جمہوریت پر یقین رکھتا ہوں ہمیں پیغام دیا گیا کہ ہم یہ بھی طاقت رکھتے ہیں کہ سینکڑوں ووٹ لینے والے شخص کے پیچھے بلوچستان کے ملاؤں ،سرداروں اور بہت سے لوگوں کو لگا سکے اور اسے اقتدار دلواسکتے ہیں ،بعض لوگ حزب اختلاف میں اس لئے بیٹھے ہیں کہ وہ چاچو ں اور ماموں کی مدد سے حزب اختلاف پر قابض ہوجائیں ،بلوچستان میں صرف پشتونخواملی عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی حزب اختلاف میں ہے ،جب تحریک عدم اعتماد کا معاملہ آیا تو میر ایک بڑے آدمی سے رابطہ ہوا اس نے کہاکہ حکومت پلٹنے کا فیصلہ ہوچکا ہے ،میں بھی ان کا آدمی ہوں لہذا میں آپکی کوئی مدد نہیں کرسکتا ،سابقہ اپوزیشن لیڈر کی دال عدالت میں نہیں گل پائے گی ،انہوں نے کہاکہ ملک بچانے کا ایک ہی راستہ ہے کہ تمام قوموں کو انکے وسائل دیئے جائے ،جمہوریت کی حکمرانی ہوں اور

ہمسایہ ممالک کیساتھ برابری کے تعلقات ہوں ،جو شخص ووٹ کے تقدس اور آئین کا احترام کرے گا ہم اس کیساتھ ہیں ،اور جو ایسانہیں کرے گا تو دمادم مست قلندر یا زندہ باد اور مردہ باد ہوگا ،انہوں نے کہاکہ میر اس بات پر ایمان کی حد تک یقین ہے کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ اور چیف آف آرمی اسٹاف کو معلوم ہے کہ بلوچستان میں مداخلت کرکے حکومت گرائی گئی وہ بے خبر نہیں ہیں ،انہوں نے کہاکہ کیا افواج پاکستان سیاست میں مداخلت نہیں کررہیں ،کیا وہ اپنے حلف کا خیال رکھ رہے ہیں ،

ہم نے آئین کے دفاع کا حلف لیا ہے ،جو بھی ڈاکٹرائین ہوگی وہ آئین کی حدود میں ہوگی اگر آئین میں مداخلت ہوئی تو نظام ہل جائے گا تمام جمہوری لوگوں کو چاہیے کہ وہ ایک مشترکہ فرنٹ بنائیں جو ووٹ کے تقدس ،آئین کی بالادستی اور جمہوریت کا دفاع کریں جو جرنیل اپنے حلف کا پاس رکھے گا اس کو سلوٹ کرونگا ،انہوں نے کہاکہ عدلیہ کو 12مئی اور 16دسمبر جیسے واقعات کی تحقیقات کیوں یاد نہیں آتی ،انکی بات کون کرے گا ہمیں وعدہ کرنا ہوگا کہ جو بھی ادارہ آئینی حدود سے تجاوز کریگا اسکے خلاف کھڑے ہونگے

اور آئین میں کسی قسم کی مداخلت برادشت نہیں کرینگے ،انہوں نے کہاکہ نواز شریف کیساتھ اس لئے کھڑا ہوں کیونکہ انہوں نے ماضی کی غلطیوں کا احساس کرتے ہوئے اب جمہورکی حکمرانی ،آئین کی بالادستی اور ملک کو بچانے کیلئے آواز بلند کی ہے یہ انکا بڑا پن ہے کہ انہوں نے اپنی غلطی کا احساس کیا ،انہوں نے کہاکہ یہ کہاں کی شرافت ہے کہ ایک شخص کو خرید کر یا بلیک میل کرکے اسے وزیراعظم بنادیا جائے اگر کوئی اس بات کی گارنٹی دے دیں کہ پاکستان کو جمہوری فیڈریشن بنادیا جائے گا تو میں اس شرط پر پوری زندگی الیکشن نہ لڑنے کیلئے تیار ہوں ۔



کالم



رانگ ٹرن


رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…