بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ایچ پی وی ویکسین نا بالغ بچیوں کےلئے بھی مفید

datetime 30  اپریل‬‮  2015 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ایچ پی وی ویکسین بڑی عمر کی خواتین کو سرویکل کینسر سے بچاو¿ کیلئے دی جانے والی ویکسین ہے تاہم اب انکشاف ہوا ہے کہ اس ویکسین کے استعمال سے کم سن بچیوں کو دیگر جنسی سرگرمیوں سے متعلقہ بیماریوں سے بھی بچایا جاسکتا ہے۔ ان بیماریوں میں جینیٹل وارٹس اور سرویکل ڈسپلیزیا شامل ہیں۔جینیٹل وارٹس خواتین کے جنسی اعضاءمیں سخت چھالے یا مسے نما چیزوں کی پیدائش کو کہتے ہیں جبکہ سرویکل ڈسپلیزیا سرویکل کی بیرونی سطح پر ٹشوز کی ساخت میں تبدیلی کو کہتے ہیں۔ ٹشوز کی ساخت میں تبدیلی بذات خود کینسر نہیں تاہم یہ کینسر کا باعث بن سکتی ہے۔ یہ دونوں بیماریاں جنسی سرگرمیوں کے باعث پھیلتی ہیں۔ اس حوالے سے اونٹاریو میں کیئے گئے ایک سروے میں تقریباً چھبیس ہزار نوجوان لڑکیوں کے اعداد و شمار اکھٹا کئے گئے۔ ان سے معلوم ہوا کہ وہ خواتین جنہوں نے ایچ پی وی ویکسین کی تینوں خوراکیں لے رکھی تھیں ، ان میں سرویکل ڈسپلیزیا کے پیدا ہونے کے امکانات44فیصد تک کم جبکہ جینیٹل وارٹس ابھرنے کے امکانات43فیصد تک کم ہوچکے تھے۔
سرویکل کینسر، خواتین کے یوٹرس کے آخری حصے پر موجود عضو میں پھیلنے والے کینسر کو کہتے ہیں، عام طور پر اس کا شکار خواتین کی عمر پچاس برس سے زائد ہوتی ہے، تاحال اس مرض کا شکار کم عمر ترین خاتون کی عمر 48برس ریکارڈ کی گئی ہے۔ امریکی محکمہ صحت خواتین کو اس کینسر سے بچانے کیلئے مشورہ دیتا ہے کہ انہیں گیارہ سے بارہ برس کی عمر کے بیچ ہی اس مہلک مرض سے بچاو¿ کیلئے ویکسین دلوائی جائے تاہم حکومتی حکم پر ویکسین پلوانے والے والدین کی تعداد بہت کم ہے۔2013میں منعقد کئے گئے ایک سروے کے مطابق صرف 57فیصد لڑکیاں جن کی عمریں 13سے17برس کے بیچ تھیں، اس ویکسین کی ایک ڈوز لے چکی تھی جبکہ یہ کورس پورا کرنے یعنی کہ تمام کی تمام تینوں خوراکیں لینے والی خواتین کی تعداد صرف 38فیصد تھی۔
تازہ ترین تحقیق کی روشنی میں وہ والدین جو کہ سمجھتے ہیں کہ ویکسین لگوانے میں دیر سے وہ اپنی بیٹیوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا رہے، کہا گیا ہے کہ اس طرح وہ اپنی بیٹیوں کو چار انتہائی خطرناک ایس پی وی کی اقسام کا نشانہ بنا سکتے ہیں۔ مذکورہ تحقیق کے لئے اونٹاریو کے شعبہ صحت کے اعداد و شمار استعمال کئے گئے تھے۔اس میں ان خواتین کا مقابلہ کیا گیا تھا جنہوں نے ریاست کی جانب سے مذکورہ ویکسین کو مفت لگانے کا حکم دینے سے قبل ہی تعلیم مکمل کرلی تھی اور وہ خواتین جو کہ آٹھویں یا نویں جماعت میں ویکسین لگوا چکی تھیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…