منگل‬‮ ، 22 اپریل‬‮ 2025 

ایچ پی وی ویکسین نا بالغ بچیوں کےلئے بھی مفید

datetime 30  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ایچ پی وی ویکسین بڑی عمر کی خواتین کو سرویکل کینسر سے بچاو¿ کیلئے دی جانے والی ویکسین ہے تاہم اب انکشاف ہوا ہے کہ اس ویکسین کے استعمال سے کم سن بچیوں کو دیگر جنسی سرگرمیوں سے متعلقہ بیماریوں سے بھی بچایا جاسکتا ہے۔ ان بیماریوں میں جینیٹل وارٹس اور سرویکل ڈسپلیزیا شامل ہیں۔جینیٹل وارٹس خواتین کے جنسی اعضاءمیں سخت چھالے یا مسے نما چیزوں کی پیدائش کو کہتے ہیں جبکہ سرویکل ڈسپلیزیا سرویکل کی بیرونی سطح پر ٹشوز کی ساخت میں تبدیلی کو کہتے ہیں۔ ٹشوز کی ساخت میں تبدیلی بذات خود کینسر نہیں تاہم یہ کینسر کا باعث بن سکتی ہے۔ یہ دونوں بیماریاں جنسی سرگرمیوں کے باعث پھیلتی ہیں۔ اس حوالے سے اونٹاریو میں کیئے گئے ایک سروے میں تقریباً چھبیس ہزار نوجوان لڑکیوں کے اعداد و شمار اکھٹا کئے گئے۔ ان سے معلوم ہوا کہ وہ خواتین جنہوں نے ایچ پی وی ویکسین کی تینوں خوراکیں لے رکھی تھیں ، ان میں سرویکل ڈسپلیزیا کے پیدا ہونے کے امکانات44فیصد تک کم جبکہ جینیٹل وارٹس ابھرنے کے امکانات43فیصد تک کم ہوچکے تھے۔
سرویکل کینسر، خواتین کے یوٹرس کے آخری حصے پر موجود عضو میں پھیلنے والے کینسر کو کہتے ہیں، عام طور پر اس کا شکار خواتین کی عمر پچاس برس سے زائد ہوتی ہے، تاحال اس مرض کا شکار کم عمر ترین خاتون کی عمر 48برس ریکارڈ کی گئی ہے۔ امریکی محکمہ صحت خواتین کو اس کینسر سے بچانے کیلئے مشورہ دیتا ہے کہ انہیں گیارہ سے بارہ برس کی عمر کے بیچ ہی اس مہلک مرض سے بچاو¿ کیلئے ویکسین دلوائی جائے تاہم حکومتی حکم پر ویکسین پلوانے والے والدین کی تعداد بہت کم ہے۔2013میں منعقد کئے گئے ایک سروے کے مطابق صرف 57فیصد لڑکیاں جن کی عمریں 13سے17برس کے بیچ تھیں، اس ویکسین کی ایک ڈوز لے چکی تھی جبکہ یہ کورس پورا کرنے یعنی کہ تمام کی تمام تینوں خوراکیں لینے والی خواتین کی تعداد صرف 38فیصد تھی۔
تازہ ترین تحقیق کی روشنی میں وہ والدین جو کہ سمجھتے ہیں کہ ویکسین لگوانے میں دیر سے وہ اپنی بیٹیوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا رہے، کہا گیا ہے کہ اس طرح وہ اپنی بیٹیوں کو چار انتہائی خطرناک ایس پی وی کی اقسام کا نشانہ بنا سکتے ہیں۔ مذکورہ تحقیق کے لئے اونٹاریو کے شعبہ صحت کے اعداد و شمار استعمال کئے گئے تھے۔اس میں ان خواتین کا مقابلہ کیا گیا تھا جنہوں نے ریاست کی جانب سے مذکورہ ویکسین کو مفت لگانے کا حکم دینے سے قبل ہی تعلیم مکمل کرلی تھی اور وہ خواتین جو کہ آٹھویں یا نویں جماعت میں ویکسین لگوا چکی تھیں۔



کالم



Rich Dad — Poor Dad


وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…