جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

مردہ قرار دیا گیا شخص عدالت پہنچ گیا، جج کا زندہ ماننے سے انکار،دلچسپ صورتحال،جج نے 15سال پرانافیصلہ برقرار رکھا

datetime 18  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بخارسٹ(مانیٹرنگ ڈیسک)  رومانیہ میں 68 سالہ شخص اپنے زندہ ہونے کا ثبوت لے کر عدالت پہنچ گیا تاہم جج نے اس کے دعوے کو مسترد کردیا۔مقامی میڈیا کے مطابق ری لیو 1992ء4 میں ترکی پہنچا تھا تاہم اس کا رابطہ رومانیہ میں موجود اپنے اہل خانہ سے کٹ گیا تھا ، پندرہ سال تک شوہر کی کوئی خبر نہ پاکر رومانیہ میں مقیم اہلیہ نے بیوگی کے سرٹیفکیٹ کے لیے عدالت سے رجوع کیا۔

عدالت نے تحقیقاتی اداروں کی رپورٹ پر ری لیو کو مردہ قرار دے کر اہلیہ کو بیوگی کا سرٹیفکیٹ دے دیا۔حال ہی میں ری لیو کو ترکی سے ڈی پورٹ کردیا گیا اور وہ رومانیہ واپس پہنچ گیا جہاں اسے سرکاری طور پر مردہ قرار دے دیا گیا تھا ری لیو نے اس فیصلے کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کردی اور استدعا کی کہ اہلیہ نے طویل عرصے تک رابطہ نہ ہونے کی وجہ سے مردہ سمجھ کر ڈیتھ سرٹیفکیٹ حاصل کرلیا ہے حالانکہ وہ زندہ ہے۔ری لیو نے رومانیہ کی عدالت میں بہ نفس نفیس عدالت پہنچ کر اپنے زندہ ہونے کا ثبوت دیا تاہم عدالت نے ری لیو کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے سرکاری دستاویز کو درست قرار دیا۔ عدالت نے درخواست گزار کو اس مسئلے کے حل کے لیے میونسپل حکام سے رجوع کرنے کا حکم دیا۔عدالتی ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ شمال مشرقی شہر واسولوئی عدالت نے ری لیو کے دعوے کو تاخیر سے جمع کرانے کی وجہ سے مسترد کیا ہے اور تاحال انہیں مردہ قرار دینے کا 15 سال پرانا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔  رومانیہ میں 68 سالہ شخص اپنے زندہ ہونے کا ثبوت لے کر عدالت پہنچ گیا تاہم جج نے اس کے دعوے کو مسترد کردیا۔مقامی میڈیا کے مطابق ری لیو 1992ء4 میں ترکی پہنچا تھا تاہم اس کا رابطہ رومانیہ میں موجود اپنے اہل خانہ سے کٹ گیا تھا ، پندرہ سال تک شوہر کی کوئی خبر نہ پاکر رومانیہ میں مقیم اہلیہ نے بیوگی کے سرٹیفکیٹ کے لیے عدالت سے رجوع کیا۔ عدالت نے تحقیقاتی اداروں کی رپورٹ پر ری لیو کو مردہ قرار دے کر اہلیہ کو بیوگی کا سرٹیفکیٹ دے دیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…