لاہور(نیوزڈیسک) نیب کے دفترپر حملہ کرکے کرپشن کے ثبوت جلانے کا منصوبہ پکڑا گیا،سازش میں ایک رکن قومی اسمبلی اور رکن پنجاب اسمبلی بھی ملوث ،رینجرز طلب،چونکا دینے والے انکشافات، تفصیلات کے مطابق نیب کے لاہور آفس پر حملہ کا منصوبہ پکڑا گیا جس کی تمام تیاریاں مکمل کی جاچکی تھیں،
معلوم ہوا ہے کہ نیب کو حملے کے بارے میں اطلاع ملنے کے فوراً بعد رینجرز کو حفاظت کے لئے طلب کرلیاگیا اور حملے کا منصوبہ ناکام ہوگیا،روزنامہ خبریں کی رپورٹ کے مطابق اس سازش میں ایک رکن قومی اسمبلی اور ایک رکن پنجاب اسمبلی بھی شامل تھے جنہوں نے سازش تیار کی ہے ، بتایاجارہاہے کہ سازش کا مقصدنیب کے دفتر میں آگ لگاکر اس کے ریکارڈ کو جلاناتھا اس کے علاوہ یہ بھی بتایاجارہاہے کہ نیب کی حراست میں موجود ساب قڈائریکٹر جنرل ایل ڈی اے احد چیمہ کو رہا کرانے کی بھی منصوبہ بندی کی گئی تھی جبکہ اس حملے کے لئے ان دونوں اراکین اسمبلی نے اپنے حلقے سے تقریباً پانچ افراد اکٹھے کرنے کا بندوبست کیاتھا جس کی مدد سے حملہ کرکے نیب کے دفتر کو ریکارڈ سمیت جلانے کے لئے پٹرول کے ڈبے تک بھرلئے گئے تھے اورانہیں گاڑیوں میں رکھ دیاگیاتھا ،حملے کی منصوبہ بندی اس طرح کی گئی تھی کہ لوگوں کو جلسے کے نام پر اکٹھا کیاجاتا اور بعد ازاں جلوس کی شکل میں پٹرول سمیت نیب کے دفتر کی جانب روانہ کردیاجاتا اور یہ لوگ وہاں حملہ کرکے آگ لگادیتے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ منصوبہ قبل از وقت منظر عام پر آنے کی وجہ سے ناکام ہوگیا اور حملے کی منصوبہ بندی کرنے والوں نے رینجرز کی آمد کے بعد حملے کا منصوبہ منسوخ کردیا۔حساس اداروں نے مزید تحقیقات شروع کردی ہیں اور نیب کے دفاتر کی سیکورٹی کے انتظامات کو مزید سخت کردیاگیا ہے۔