پیر‬‮ ، 22 دسمبر‬‮ 2025 

سینٹ میں ہماری شکست یقینی تھی کیونکہ ارکان اسمبلی کو کون سا کام کرنے کی دھمکیاں دی جا رہی تھیں، مشاہد اللہ خان کے انکشافات، نیا تنازعہ کھڑا کر دیا

datetime 16  مارچ‬‮  2018 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینیٹر مشاہد اللہ خان کا کہنا ہے کہ سینیٹ شکست یقینی تھی کیونکہ کافی عرصے سے اس کی کوشش کی جا رہی تھی، انہوں نے کہا کہ لوگوں کو دھمکیاں دی گئیں اور پیسے کا بے دریغ استعمال کیا گیا، ہم نے جمہوریت کی مضبوطی کے لیے رضا ربانی کی بات کی لیکن پیپلز پارٹی نے اسے چھوڑ کر ایک ایسے شخص کو سینیٹ کا چیئرمین بنا دیا جس کی کوئی شناخت ہی نہیں ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر مشاہد اللہ خان گزشتہ روز گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اندازہ تھا کہ سینیٹ انتخابات میں پیسے کا استعمال ہوگا لیکن اس دفعہ لوگوں کے کیسز کھولنے کی دھمکیاں دی گئیں اور پیسے کا بے تحاشا اور کھلے عام استعمال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے رضا ربانی کا نام چیئرمین سینیٹ کے لئے اس لئے مناسب سمجھا کہ ہم سینیٹ اور جمہوریت کی مضبوطی چاہتے تھے لیکن پیپلزپارٹی نے اسے ٹھکرا دیا اور ایک ایسے شخص کا انتخاب کیا جس کی کوئی شناخت نہیں۔ پیپلزپارٹی کا اس کے بعد جمہوریت کے ساتھ کیا رشتہ رہ جاتا ہے،موجودہ قیادت نے پیپلزپارٹی کو دفنا دیا ہے۔ سینیٹر مشاہد اللہ نے کہا کہ زرداری اور عمران خان ایک دوسرے کو گالیاں دیتے تھے لیکن سینیٹ الیکشن میں گٹھ جوڑ سامنے آ گیا۔ سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ اب پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف والے کریڈٹ لے رہے ہیں لیکن اصل کریڈٹ جن کو ملنا چاہیے وہ تو نظر ہی نہیں آتے، عمران خان نے یہ کہہ کر دھوکہ دینے کی کوشش کی کہ انہوں نے سنجرانی کو سپورٹ کیا ہے اور وہ زرداری کو سپورٹ نہیں کرنا چاہتے حالانکہ انہوں نے سلیم مانڈوی والا کو بھی سپورٹ کیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس کوئی ثبوت نہیں کہ مولانا فضل الرحمان کی جماعت نے ہمیں سپورٹ نہیں کیا۔  انہوں نے کہا کہ سینیٹ شکست یقینی تھی کیونکہ کافی عرصے سے اس کی کوشش کی جا رہی تھی، انہوں نے کہا کہ لوگوں کو دھمکیاں دی گئیں اور پیسے کا بے دریغ استعمال کیا گیا

موضوعات:



کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…