بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

ایون فیلڈ اپارٹمنٹس ریفرنس ، واجد ضیاکا بیان ریکارڈ،ثبوت کتنے صندوقوں میں اٹھا کر لائے

datetime 16  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (سی پی پی)شریف خاندان کے خلاف احتساب عدالت میں ایون فیلڈ اپارٹمنٹس ریفرنس کی سماعت کے دوران استغاثہ کے گواہ واجد ضیا نے قطری شہزادے کا خط، التوفیق کمپنی اور حدیبیہ پیپر ملز کے درمیان باہمی معاہدے کا مسودہ، حدیبیہ پیپر ملز کے ڈائریکٹر کی رپورٹ، لندن فلیٹ سے متعلق نیلسن اورنیسکول کمپنی کی لینڈ رجسٹری اور کومبرکمپنی کی دستاویزات عدالت میں پیش کردیں۔ مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے اعتراض اٹھایا

کہ جو دستاویزات پیش کی جارہی ہیں وہ قانون شہادت کے مطابق نہیں ہیں، پتا نہیں دستاویزات کہاں سے اٹھاکر لے آئے ، جس پر احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے انہیں مخاطب کرکے کہا کہ آپ تبصرہ نہ کریں۔اسلام آباد کی احتساب عدالت میں شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ اپارٹمنٹس سے متعلق نیب ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ دوران سماعت نواز شریف اور مریم نواز عدالت میں پیش ہوئے اور پہلے 2 گھنٹے تک عدالت میں موجود رہے جس کے بعد انہیں جانے کی اجازت دے دی گئی ۔ جمعہ کی سماعت میں استغاثہ کے گواہ اور پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا کا بیان دوسرے روز بھی ریکارڈ کیا گیا، وہ 4 باکسز میں دستاویزات اپنے ساتھ لے کر احتساب عدالت میں پیش ہوئے تھے۔استغاثہ کے گواہ پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا نے قطری شہزادے حمدبن جاسم کے 6 جولائی کا اصل خط سر بمہرلفافے میں احتساب عدالت میں پیش کیا۔ مریم نوازکے وکیل امجد پرویز نے اعتراض اٹھایا کہ واجد ضیا اب کوئی دوسرا خط پیش کر رہے ہیں۔ خواجہ حارث نے کہا ریکارڈ پر لے آئیں کہ کل جمع کرایا گیا خط اس سے مختلف ہے۔ جس پر واجد ضیا نے کہا کہ یہ وہ خط نہیں جس کی کاپی کل انہوں نے پیش کی بلکہ انہوں نے آج سپریم کورٹ سے لا کر یہ خط پیش کیا ہے جبکہ کل والا

خط دفتر خارجہ سے فیکس کے ذریعے موصول ہوا تھا اور آج والا خط رجسٹرار سپریم کورٹ سے موصول ہواہے۔ عدالت نے آج کے خط کی نقل وکیل صفائی کو دینے کا حکم دے دیا۔دوران سماعت واجد ضیا نے التوفیق کمپنی اور حدیبیہ پیپر ملز کے درمیان باہمی معاہدے کا مسودہ عدالت میں پیش کیا جس پر مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے اعتراض اٹھایا کہ یہ ڈرافٹ قانون شہادت پرپورانہیں اترتا جبکہ یہ تصدیق شدہ بھی نہیں ہے۔

واجد ضیا نے کہا کہ انہوں نے یہ دستاویزات نیب سے حاصل کیں۔واجد ضیا کی طرف سے حدیبیہ پیپر ملز کے ڈائریکٹر کی رپورٹ بھی عدالت میں پیش کی گئی جس پر مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ یہ رپورٹ غیر متعلقہ اور نا قابل تسلیم ہے۔ نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے اعتراض اٹھایا کہ پیش کی گئی دستاویزات فوٹوکاپی سے کاپی کرائی گئی ہیں جبکہ دستاویزات تصدیق شدہ بھی نہیں ہیں۔ واجد ضیا نے کہا کہ یہ رپورٹ سپریم کرٹ میں جمع کی گئی متفرق درخواستوں کے ساتھ بھی موجود تھی۔لندن فلیٹ سے متعلق نیلسن اورنیسکول کمپنی کی لینڈ رجسٹری عدالت میں پیش کی گئی اور انہیں عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنادیاگیااس کے علاوہ کومبرکمپنی کی دستاویزات بھی عدالت میں پیش کی گئیں جن پر مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے انہیں بھی غیر متعلقہ قرار دیا اور کہا کہ ریکارڈ سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی دستاویزات کی کاپی ہے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…