جمعرات‬‮ ، 04 دسمبر‬‮ 2025 

ڈاکٹر شاہد مسعود کو سنسنی پھیلانا مہنگا پڑگیا۔۔سپریم کورٹ میں داخل جواب مسترد،چیف جسٹس نےدھماکہ خیز فیصلہ سنا دیا

datetime 12  مارچ‬‮  2018 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)جواب مسترد، سپریم کورٹ کا ٹی وی اینکر ڈاکٹر شاہد مسعود کے خلاف کیس چلانے کا فیصلہ۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میںآج قصور کی ننھی پری کے قاتل سیریل کلر عمران سے متعلق سنسنی خیز دعوے کرنے والے ٹی وی اینکر ڈاکٹر شاہد مسعود کے دعوئوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ سپریم کورٹ نے گزشتہ سماعت کے دوران ٹی وی اینکر ڈاکٹر شاہد مسعود

کی جانب سے داخل کرائے گئے جواب کو مسترد کرتے ہوئے ان پر مقدمہ چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ پیمرا بتائے کہ ٹی وی اینکر پر کتنی پابندی لگ سکتی ہے اور کا چینل کتنی دیر کیلئے بند ہو سکتا ہے؟جاننا چاہتے ہیں کہ اس معاملے میں چینل کی کیا ذمہ داری بنتی ہے۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے ٹی وی اینکر ڈاکٹر شاہد مسعود کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے نہ پہلے معافی مانگی نہ آج جبکہ آپ کا داخل کردہ جواب بھی قابل قبول نہیں۔ ڈاکٹر شاہد مسعود کے وکیل نے اس موقع پر عدالت سے استدعا کی کہ ان کا موکل داخل کردہ جواب میں شرمندگی کا اظہار کر چکا ہے اور عدالت میں معافی بھی مانگنے کو تیا رہے جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ گزشتہ سماعت پر کہہ چکے کہ معافی کا وقت گزر چکا۔ ڈاکٹر شاہد مسعود کے وکیل نے کہا کہ ان کے موکل غلطی تسلیم کرتے ہیں اگر عدالت اسے توہین عدالت کا کیس سمجھتی ہے تو ان کے موکل غیر مشروط معافی مانگنے کیلئے بھی تیار ہیں جس پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ڈاکٹر شاہد مسعود نے ازخود نوٹس کیلئے اپنے پروگرام میں منتیں کیں، ہم مقدمے کا اچھا فیصلہ دینگے ، کسی سے نا انصافی نہیں ہو گی۔ سپریم کورٹ نے حکومت پنجاب اور اٹارنی جنرل کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔ خیال رہے کہ ٹی وی اینکر

ڈاکٹر شاہد مسعود نے اپنے پروگرام میں دعویٰ کیا تھا کہ قصور کی ننھی زینب کا قاتل سیریل کلر عمران چائلڈ پورنو گرافی کی عالمی تنظیم سےوابستہ ہےجبکہ اس کی سرپرستی وفاقی حکومت کا ایک وزیر بھی کر رہا ہے اور اس کے علاوہ قاتل عمران کے فارن بینک اکائونٹس بھی ہیں۔ یہ دعوے سامنے آنے کے بعد چیف جسٹس نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے تحقیقاتی کمیٹی بنائی تھی جس نے اپنی رپورٹ میں ٹی وی اینکر شاہد مسعود کے دعوئوں اور الزامات کو جھوٹ قرار دیا تھا۔

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…