پیرس (مانیٹرنگ ڈیسک) پی آئی اے کا عملہ ایک بار پھر ملک کی بدنامی کا باعث بنا ہے، پیرس میں تلاشی کے دوران فضائی میزبان گلزار تنویر سے منشیات برآمد ہو گئی، ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق گلزار تنویر سے پیرس میں تلاشی کے دوران ہیروئن برآمد ہو گئی، قومی ائیر لائن کے ترجمان نے بھی اس بات کی تصدیق کر دی ہے۔ پی کے 750 اسلام آباد سے براستہ میلان پیرس پہنچی تھی، سکیورٹی حکام نے جہاز کو کلیئر کر دیا ہے۔
ترجمان پی آئی اے مشہود تاجور نے کہا کہ سٹاف کی روٹین ہے کہ جہاز سے اترنے کے بعد ہوٹلوں میں چلے جاتے ہیں لیکن موصوف ہوٹل نہیں گئے۔ ترجمان نے کہا کہ سخت سے سخت اقدامات تو عدالتی کارروائی کے بعد ہی ہو سکتے ہیں، ان کے اوپر کیس چلے اور عدالت اپنا فیصلہ سنائے۔ جو بھی سزا وہ دینا چاہے جو کہ ظاہر ہے عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔ ترجمان نے کہاکہ پی آئی اے کے پاس زیادہ سے زیادہ اختیار یہی ہے کہ اسے نوکری سے برخاست کیا جائے۔ ٹی وی رپورٹ کے مطابق پی کے 750 پیرس سے اسلام آباد پہنچ گئی جہاں پر ملزم گلزار تنویر کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔ جرم ثابت ہونے پر انہیں ملازمت سے ہاتھ دھونے پڑیں گے۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال مئی میں اسلام آباد سے لندن جانے والی فلائٹ پی کے 785 سے بھی اتنی ہی مقدار میں ہیتھرو ائیرپورٹ پر ہیروئن برآمد ہوئی تھی۔ نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق فلائٹ سٹیورڈ گلزار تنویر پرواز پی کے 750 پر اسلام آباد سے تین کلو ہیروئن لے کر پیرس پہنچا، پیرس نارکوٹکس حکام نے گلزار تنویر کو حراست میں لے لیا، ملزم گلزار تنویر ائیر لیگ کا نائب صدر بھی ہے۔ اثر و رسوخ کے باعث گلزار تنویر نے پیرس کی فلائٹ پر اپنی ڈیوٹی لگائی۔ یہ ایک منظم گروپ ہے اتنا منظم کہ گلزار تنویر یہاں سے تین کلو ہیروئن لے کر پیرس پہنچ گئے لیکن پاکستان میں نارکوٹکس، کسٹمز اور اے ایس ایف حکام منہ دیکھتے رہ گئے۔ پیرس میں پی آئی اے کے فلائٹ اسٹیورڈ سے ہیروئن پکڑی جانا پاکستان کی بدنامی کا باعث بنی ہے۔
رپورٹ کے مطابق بظاہر ایسا نہیں لگتا کہ گلزار تنویر اکیلا اس میں ملوث ہو، اس نے ہیروئن جسم کے مختلف حصوں اور بیگ میں چھپا کر رکھی تھی، نجی ٹی وی ذرائع کا کہنا ہے کہ گلزار تنویر کو جیل بھجوا دیا گیا ہے اور اس سے مزید تحقیقات ابھی جاری ہے۔ دوسری طرف فرانسیسی حکام نے منشیات اسمگلنگ کیس میں پی آئی اے کے پورے عملے سے تفتیش کے دوران ایک اور اہلکار کو گرفتار کرلیا ہے۔فرانسیسی کسٹمز حکام نے منشیات برآمدگی کیس میں پیرس کے ہوٹل میں موجود پی آئی اے اسٹاف سے تفتیش کی
جس کے دوران فرانسیسی حکام نے پی آئی اے کے ایک اور فلائٹ اسٹیورڈ کو ہوٹل سے گرفتار کرلیا۔گرفتار فضائی میزبان کا نام محمد عامر معین علیزئی ہے جس کا تعلق لاہور سے ہے۔ پی آئی اے کی پرواز پی کے749 کے پیرس سے وطن واپس آنے والے اسٹاف کی فہرست سے ملزم عامر کا نام نکال دیا گیا ہے۔گزشتہ روز اسلام آباد سے فرانس کے دارالحکومت پیرس پہنچنے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے750 کے فلائٹ اسٹیورڈ تنویر گلزار کو منشیات برآمد ہونے پر فرنچ پولیس نے گرفتار کرلیا تھا۔ ملزم سے تین کلو ہیروئین برآمد ہوئی تھی۔ واضح رہے کہ پی آئی اے پیرس ہیروئن کیس کا مرکزی ملزم مسلم لیگ (ن) کا عہدیدار ہے اور یہ ن لیگ کی تنظیم ائیر لیگ کا نائب صدر بھی ہے۔