بیجنگ(آئی این پی/شِنہوا) چین کے وزیر تجارت چونگ شان نے کہا ہے کہ چین امریکہ کے ساتھ کوئی تجارتی جنگ نہیں چاہتا ہے اور نہ ہی وہ ایسی جنگ کا آغاز کرے گا، تاہم وہ کسی بھی متعلقہ چیلنجوںسے نمٹ سکتا ہے اور قومی اور چینی عوام کے مفادات کا دفاع کرے گا، 13قومی عوامی گانگریس کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ تجارتی جنگوں نے کوئی کامیاب نہیں ہوتا۔
بلکہ اس سے دونوں ممالک اور دنیا کے دوسرے ممالک کیلئے تبا ہ کن نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔ چینی وزیر تجارت نے کہا کہ اعداد شمار کے مختلف طریقوں نے چین کے ساتھ امریکی تجارتی خسارہ میں 20فیصد کے لگ بھگ اضافہ کیا ہے۔ انہوں نے یہ بات دونوں ممالک کے تجارتی اعداد شمار کا پتہ لگانے اور موازنہ کرنے والے ایک مشترکہ ورکنگ گروپ کی تحقیق کے حوالے سے بتائی ۔ چینی وزیر خارجہ نے بتایا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی عدم توازن سٹرکچرل ہے چین امریکہ کو زیادہ اشیاء برآمد کرتا ہے جبکہ زیادہ خدمات درآمد کرتا ہے۔انہوں نے مذید کہا کہ تجارتی مسابقت کا تعین صنعتوں کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ چین کو اعلیٰ ٹیک برآمدات پرامریکی کنٹرول بھی دوطرفہ تجارتی عدم توازن کی وجہ ہے۔ انہوں نے ایک امریکی تحقیق کی رپورٹ کے حوالہ دیا جس میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ اگر امریکہ نے برآمدی پابندیوں میں نرمی کردی تو چین کے ساتھ تجارتی خسارہ میں 35فیصد کمی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے مالیاتی ، ٹیلی کام، آٹوموبائل ، پیداواراور دیگر شعبوں میں مختلف حالات کی وجہ سے مارکیٹوں کے کھلے پن میں مختلف مطالبات ہیں۔