نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت اور فرانس کے درمیان دفاعی معاہدہ طے پا گیاجس کے تحت دونوں ملک بحرِ ہند میں تعاون کو فروغ دیں گے۔بھارتی میڈیاکے مطابق بھارت اور فرانس نے ہفتے کو ایک دفاعی معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت دونوں ملک بحرِ ہند میں تعاون کو فروغ دیں گے۔ بھارت کے دورے پر آئے ہوئے فرانسیسی وزیرِ اعظم امانوئل میکخواں اور بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کے درمیان ہونے والے اس معاہدے میں دونوں ملک ایک دوسرے کے جنگی جہازوں کے لیے اپنے بحری اڈے کھول دیں گے۔
میکرون نے نئی دہلی میں ایک استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ‘فرانس یورپ کا دروازہ ہے، اور ہم یورپ میں انڈیا کے بہترین شراکت دار بننا چاہتے ہیں۔بحیر جنوبی چین میں چین کے عزائم نے کئی ملکوں کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے اور وہ اس کے بحرِ ہند میں سرگرمیوں سے اس تشویش میں اضافہ ہوا ہے۔چین نے حالیہ برسوں میں مشرقی افریقی ملک جبوتی میں بحری اڈا قائم کیا ہے۔ اس کے علاوہ چین نے ‘ایک پٹی، ایک سڑک’ کے نام سے ایک تجارتی منصوبہ شروع کیا ہے جس کے تحت وہ بحرِ ہند کے کنارے واقع کئی ملکوں کو اکٹھا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔چین نے پاکستانی بندرگاہ گوادر کی تعمیر کا ذمہ لیا ہے جب کہ اس نے سری لنکا کی ہمبنتوتا بندرگاہ کو 99 سال کی لیز پر لے لیا ہے۔اس کے علاوہ اس نے مالدیپ میں کئی چھوٹے چھوٹے جزیرے بھی خرید لیے ہیں۔ بھارت کو خطرہ ہے کہ اس طرح چین اسے گھیرے میں لینے کی کوشش کر رہا ہے۔یاد ر ہے کہ فرانس کے صدر امانوئل میکخواں جمعے کو انڈیا کے چار روزہ دورے پر پہنچے ہیں۔ یہ ان کا 2017 میں فرانس کی صدارت کا عہدہ سنبھالنے کے بعد انڈیا کا پہلا دورہ ہے۔انڈیا کے وزیرِ اعظم مودی نے پروٹوکول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جمعے کو میکرون کا ہوائی اڈے پر استقبال کیا اور اپنے روایتی انداز میں ان سے بغل گیر ہوئے۔انھوں نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ‘انڈیا میں خوش آمدید صدر میکرون۔ آپ کے دورے سے انڈیا اور فرانس کے درمیان دفاعی شراکت داری کو بڑی تقویت ملے گی۔