بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

دنیا میں پانچ ارب افراد سرجری کی سہولیات سے محروم

datetime 21  اپریل‬‮  2015 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(نیوز ڈیسک) برطانیہ کے ایک طبی جریدے کا کہنا ہے کہ دنیا کی دو تہائی آبادی محفوظ اور سستی سرجری جیسی سہولیات سے محروم ہے۔ اس نئی تحقیق کے مطابق کروڑوں افراد پتھری کے مرض اور بچوں کی پیدائش جیسے بنیادی علاج نہ ملنے کے سبب ہلاک ہو رہے ہیں۔ تحقیق کے مطابق علاج سے محروم افراد کی اکثریت کم اور متوسط آمدنی والے ممالک سے تعلق رکھتی ہے اور افریقہ کے سب صحارا خطے کے 93 فیصد آبادی کے پاس معمولی بیماریوں کے علاج کے لیے سرجری کروانے کے وسائل میسر نہیں ہیں۔ اس سے قبل کیے جانے والے جائزوں میں پتا لگایا گیا تھا کہ دنیا کے کتنے فیصد افراد کو سرجری کی سہولت دستیاب ہے لیکن اس نئی تحقیق میں یہ دیکھا گیا کہ کتنے فیصد افراد کو قریب ترین ہسپتال کی سہولت میسر ہے۔ اور کتنے مریض سرجری پر خرچ ہونے والی رقم ادا کرنے کے سکت رکھتے ہیں۔ تحقیق کے شریک مصنف اور ‘کنگز سینٹر فار گلوبل ہیلتھ’ کے ڈائریکٹر اینڈی لیدر کا کہنا ہے کہ صورت حال اشتعال انگیز ہے۔ انھوں نے کہا کہ ‘لوگوں میں شرحِ اموات کو اچھے سرجیکل علاج سے کم کیا جا سکتا ہے اور علاج کروانے کی وجہ سے اور زیادہ افراد غربت میں دھنستے چلے جا رہے ہیں۔’ تحقیق کے مطابق سرجری کی ضروت والے ایک چوتھائی افراد رقم نہ ہونے کی وجہ سے علاج نہیں کروا سکتے۔ ماہرین نے رپورٹ کی تیاری کے لیے سو سے زیادہ ممالک میں مریضوں، طبی عملے سے بات کی۔ سائنسدانوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومتیں جراحی کے طریقہ کار میں زیادہ سرمایہ کاری کریں۔ اْن کا کہنا ہے کہ سنہ 2010 میں ہر تین میں سے ایک موت اس بیماری سے ہوئی جو سرجری کے ذریعے قابلِ علاج تھی۔ ہلاکتوں کی یہ شرح ایڈز، ٹی بی اور ملیریا جیسی مہلک بیماریوں سے ہونے والے مجمبوعی اموات سے کہیں زیادہ ہے۔ ایک تہائی ہلاکتیں ان لوگوں کی ہوئیں جو جراحی کے طریقہ کاروں سے ٹھیک ہو سکتے تھے۔ محقیقن نے تجویز دی ہے کہ علاج نہ ہونے سے عالمی معیشت کو سنہ 2030 تک 12 ٹریلین ڈالر کا نقصان ہو گا۔ رپورٹ میں طب کے شعبے میں سرجری کے لیے 420 ارب روپے کی سرمایہ کاری کرنے پر زور دیا گیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…