اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

وہی ہوا جس کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا، سی پیک کا میگا سکینڈل منظر عام پر من پسند چینی کمپنی کو نوازنے کیلئے کیسے قوانین کی دھجیاں اڑا دی گئیں اربوں روپے ادھر سے اُدھر۔۔اہم حکومتی عہدیدار نے اعتراف کر لیا

datetime 28  فروری‬‮  2018 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)چیئرمین این ایچ اے کا چینی کمیٹی کو سی پیک کے تحت موٹر وے کی تعمیر کیلئے ٹھیکہ دینےمیں 9.2ارب ڈالر کی بے قاعدگیوں کا اعتراف، اربوں ڈالرز کے منصوبے مشکوک ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین این اےچ اے جواد رفیق ملک نے سینیٹ کی کمیٹی برائے خزانہ و ریونیو میں اعتراف کیا ہے کہ چائنا اسٹیٹ کنسٹرکشن انجینئرنگ کمپنی (سی ایس سی ای سی)

کو سی پیک کے 392 کلومیٹر طویل ملتان سکھر سیکشن کی تعمیر کا 294.4 ارب روپے یا 2.9 ارب ڈالر کا ٹھیکا ’’متبادل بولی‘‘ پر دیا گیا جو کمپنی نے اپنی اصل بولی دینے کے بعد جمع کرائی تھی۔ چیئرمین این ایچ اے کے اعتراف کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ تین چینی کمپنیوں میںبولی کا مقابلہ منصفانہ نہیں تھا کیونکہ این ایچ اے نے پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی رولز 2004ء کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نام نہاد کم ترین بولی پر معاملہ کیا۔ چیئرمین این ایچ اے کا یہ اعتراف اربوں ڈالر کے سی پیک منصوبوں پر اثر انداز ہوسکتا ہے اور حکومت مشکل میں پڑسکتی ہے۔چیئرمین این ایچ اے جواد ملک نےسینٹ کی کمیٹی کو بتایا کہ قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی نے 259 ارب روپے کی لاگت سے ملتان سکھر پروجیکٹ کی منظوری دی تھی مگر اس چینی کمپنی نے 406 ارب روپے کی کم ازکم بولی دی تھی اس نے 339 ارب روپے کی متبادل بولی بھی جمع کرائی۔پپپرا رولز 2004ء میں متبادل بولی جمع کرانے کی اجازت سے متعلق سوال پر چیئرمین نے دعویٰ کیا کہ رولز اس کی اجازت دیتے ہیں مگر انھوں نے اپنے دفاع میں متعلق پیپرا رول کا حوالہ نہیں دیا۔واضح رہے کہ اس سے قبل بھی سی پیک ٹھیکوں کے حوالے سے شکوک و شبہات کا اظہار کیا جاتا رہا ہے اور اس حوالے سے حکمران جماعت پر بے قاعدگیوں کو من پسند کمپنیوں اور افراد کو نوازنے کا الزام بھی نیا نہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…