لاہور ( این این آئی) پنجاب پولیس کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ عابد باکسر زیر حراست نہیں جبکہ عابد باکسر کو تحفظ فراہم کرنے کی درخواست پر ڈائریکٹر ایف آئی اے سے 28فروری کو طلب کر لیا گیا ۔لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس انوار الحق نے سابق انسپکٹر عابد باکسر کی جان کے تحفظ کیلئے جعفر رفیع کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ عابد باکسر کی جان کو خطرہ ہے۔ وزیر اعلی پنجاب اور وزیر قانون پنجاب
اس کی جان کے درپے ہیں، خدشہ ہے کہ اسے مقابلے میں مار نہ دیا جائے۔ درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت عابد باکسر کے تحفظ کا حکم دے۔درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ عابد باکسر کے متعلق پولیس حکام سے رجوع کرنے کے باوجود کچھ نہیں بتایا جا رہا۔ عدالت کے استفسار پر پنجاب پولیس کی جانب سے بتایا گیا کہ عابد باکسر زیر حراست نہیں، عدالت نے تحفظ کی درخواست پر ڈائریکٹر ایف آئی اے کو 28 فروری کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔یاد رہے کہ میڈیا میں بدنامِ زمانہ انکاؤنٹر سپیشلسٹ عابد باکسر کو انٹرپول کے ذریعے دبئی سے گرفتار کر کے کراچی منتقل کرنے کی اطلاعات سامنے آئی تھیں ۔