اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ سکیم سکینڈل میں تعمیراتی کمپنی بسم اللہ انجینئرنگ کے چیف ایگزیکٹو شاہد شفیق کو جسمانی ریمانڈ کے لیے 5 مارچ تک نیب کے حوالے کر دیا۔ ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق نیب لاہور نے بسم اللہ کنسٹرکشن کمپنی کے چیف ایگزیکٹو شاہد شفیق کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ کے بعد آج احتساب عدالت میں پیش کیا۔
اس موقع پر عدالت کو نیب کے وکیل نے بتایا کہ شاہد شفیق نے جعلی دستاویزات کی بنیاد پر آشیانہ سکیم کا ٹھیکہ لیا اور اس کمپنی کی وجہ سے حکومت کو کروڑوں کا نقصان پہنچا۔ نیب کے مطابق ملزم شاہد شفیق کے پاس اہم دستاویزات ہیں اور ملزم سے تفتیش کرنا ہے، نیب کے وکیل نے کہا کہ قانونی تقاضے پورے کرنے کے لیے ملزم شاہد شفیق کا مزید ریمانڈ دیا جائے، اس موقع پر نیب نے ملزم کی طرف سے تشدد کے الزام کو مسترد کیا اور ملزم کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کی۔ ملزم شاہد شفیق کے وکیل سید علی بخاری نے اس موقع پر جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی اور اعتراضات اٹھائے۔ وکیل نے کہا کہ ملزم کے وکیل اسلام آباد میں مصروف ہیں اس لیے ایک روزہ تحویل دی جائے۔ فریقین وکلاء کے دلائل سننے کے بعد احتساب عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا اور بعد اپنا فیصلہ سناتے ہوئے ملزم شاہد شفیق کو سات روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کرنے کا حکم دیا۔ واضح رہے کہ اب ملزم شاہد شفیق کو پانچ مارچ کو احد چیمہ کے ساتھ دوبارہ احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا، جب ملزم کو عدالت میں پیش کیا گیا تو سکیورٹی انتہائی سخت تھی، رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ملزم کی میڈیکل رپورٹ کے مطابق جب اسے پیش کیا گیا اس کی حالت بالکل درست تھی اور ملزم ذہنی اور جسمانی طور پر بھی بالکل ٹھیک ہے۔ ملزم شاہد شفیق کو صرف معمولی ڈپریشن تھا۔ واضح رہے کہ شاہد شفیق کی گرفتاری احد چیمہ کی نشاندہی پر عمل میں لائی گئی۔