اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عوامی تحریک کے رہنما خرم نواز گنڈا پور، ایڈووکیٹ نیاز انقلابی اور ابرار حسین رضا ایڈووکیٹ کی طرف سے الیکشن کمیشن میں ایک درخواست دائر کی گئی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ نا اہل شخص کسی پارٹی کا رکن بن سکتا ہے اور نہ ہی کسی پارٹی کی قیادت کر سکتا ہے۔ انہوں نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ کی طرف سے
28 جولائی 2017ء کوپانچ رکنی بنچ نے متفقہ فیصلہ صادر کر کے سابق وزیرِ اعظم میاں محمد نواز شریف کو تاحیات نااہل قراردے دیاتھا۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ اس فیصلے کی رو سے نااہل شخص کسی سیاسی جماعت کا رکن بن سکتا ہے اور نہ سربراہی کر سکتا ہے لیکن اس کے باوجود میاں نواز شریف پاکستان مسلم لیگ (ن) کی صدارت کر رہے ہیں اور اجلاسوں میں بھی شریک ہو رہے ہیں۔ ان تینوں درخواست گزاروں نے الیکشن کمیشن سے کہا کہ نہ صرف میاں نواز شریف کو مسلم لیگ (ن) کے اجلاس کی صدارت سے روکا جائے بلکہ پارٹی کی رجسٹریشن بھی ختم کی جائے، درخواست گزاروں نے کہا کہ چونکہ نواز شریف پارٹی صدارت سے نااہل ہو چکے ہیں اس لیے ان کے نام سے پارٹی رجسٹریشن بھی نہیں رہ سکتی۔ موقف اختیار کیا گیا کہ نااہل شخص کے نام پر پارٹی کی رجسٹریشن ہونا غیر قانونی ہے لہٰذا ان کی پارٹی رجسٹریشن بھی منسوخ کی جائے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) الیکشن کمیشن میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے نام سے رجسٹرڈ ہوئی تھی جس کا مطلب یہ ہے کہ نواز شریف کے نام سے موسوم ہوئی تھی اب چونکہ نواز شریف نااہل ہو چکے ہیں اور نااہل شخص کے نام سے منسوب کوئی جماعت الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ ظاہر نہیں کی جا سکتی لہٰذا مسلم لیگ (ن) کو الیکشن کمیشن سے ڈی نوٹیفائی کیا جائے۔