ہفتہ‬‮ ، 17 مئی‬‮‬‮ 2025 

سپریم کورٹ کا نواز شریف کیخلاف فیصلہ ،اداروں کے مابین تصادم کی فضاء کا خاتمہ چاہتے ہیں تو پھر یہ کام کریں،معروف قانون دان ایس ایم ظفر نے اہم مشورہ دیدیا

datetime 25  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف قانون دان ایس ایم ظفر نے کہا ہے کہ عوام اداروں کے مابین تصادم کی فضاء کا خاتمہ چاہتے ہیں،اختلافات کے باوجود سچائی کاراستہ اختیار کرکے بحران سے نکل سکتے ہیں،عدلیہ کے زیادہ فیصلے ملک کے حق میں آئے ،پاکستان میں 9سال تک آئین کا نہ بننا خرابیوں کی وجہ ہے ملک تقسیم ہواتو ہم نے آئین بنایا ،سپریم کورٹ کا نواز شریف کے خلاف فیصلہ کمزور دلیل پر ہے الیکشن عوام کا حق ہے مسائل کے حل کے لیے الیکشن کی طرف جانا چاہیے ،

سینٹ اور قومی اسمبلی کے انتخابات ہونے چاہئیں ،عوام بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں گڈ گورننس نہیں ہے گڈ گورننس ہوگی تو مسائل خود بخود حل ہوجائیں گے ۔وہ پائنا کی جانب سے منعقدہ تقریب’’ملکی اداروں میں ہم آہنگی کافروغ ‘‘کے موضوع پر گفتگو کررہے تھے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پائنا کے سیکرٹری جنرل الطاف حسن قریشی نے کہا کہ پاکستان انسیٹیوٹ نیشنل آفئیرزکا اس تقریب کے انعقاد کا مقصد یہ ہے کہ ملک کو اس وقت اداروں کے مابین تصادم کی جس بحرانی کیفیت کا سامنا ہے اس سے نکلنے کے لیے مفید آراء لی جائیں ۔انہوں نے کہاکہ اس وقت ملک میں جوصورتحال بن رہی ہے ڈر ہے کہ قومی ادارے آپس میں ٹکرا نہ جائیں اداروں کے مابین جو توازن اور اعتماد ہونا چاہئے تھا وہ نظر نہیں آرہا اور باہمی احترام کے رشتے کا فقدان ہے اداروں کی جانب سے جو صورتحال نظر آرہی ہے اس میں اشتعال کا پہلوہے،ہم آہنگی اور احترام کا کلچر ختم ہوتا جارہاہے اس صورتحال کے مداوا کیلئے کیا کیا جائے کہ بگڑتی ہوئی صورتحال پر قابو پایاجاسکے اس مقصد کے لیے تجاویز دیتے ہوئے معروف کالم نویس الطاف حسن قریشی نے کہا کہ ایک ایسی قومی کونسل کا قیام عمل میں لایا جائے جس سے ایسی صورتحال میں کونسل اپنا کردار ادا کرسکے۔انہوں نے کہا کہ غیر جانب دار صحافیوں کا ایک گروپ تشکیل دینا چاہئے جو اس کشید گی کے خاتمے کے لیے قومی اداروں کے سربراہان سے ملاقات کرے نیشنل ڈائیلاگ بہت ضروری ہے تاکہ بحرانی کیفیت سے نکلنے کے لیے کوئی راستہ نکالا جاسکے

سیاسی جماعتوں کو اپنے تنازعات عدلیہ میں لیکر نہیں جانا چاہئے جس سے حالات بگڑ رہے ہیں اور اخلاقی رویوں ،اخلاقی قدروں کا فقدان نظر آرہا ہے اور جو قوتیں ملک میں انتشار پھیلا رہی ہیں ان تک یہ پیغام جانا چاہئے کہ پاکستانی قوم آپ کے دام فریب میں نہیں آئے گی،دیگر مقررین جن میں پروفیسر شبیر انور،رؤف طاہر ،محمد مہدی،جاوید نواز،رحمت علی مجاہد،پروفیسر ڈاکٹر رشید احمداورسجاد میر شامل تھے نے اپنی آراء دیتے ہوئے کہا کہ ایسے بحرانوں سے نکلنے کے لیے تعمیری سوچ اور عوامی آگاہی بہت ضروری ہے

پاکستانی قوم نے ماضی میں بھی ایسے بہت سے بحرانوں کا سامنا کیا ہے اور ان سے نکلنے میں کامیاب ہوئی ہے ہرادارے کو اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہئے جب اداروں میں سیاسی فیصلے کرنے لگیں تو کشیدگی میں اضافہ ہوتا ہے۔عدالتوں کو جواب درجواب میں نہیں پڑنا چاہئے یہ عدالتوں کے شایانِ شان نہیں۔عوام عدالتوں کا احترام کرتے ہیں اور نفرتوں کا بھی اظہار کرتے ہیں قانون کی عمل داری کے لیے عوام کو ایک ہونا چاہئے غیر جانب دار اہل قلم کا ایک چیمبر بننا چاہئے جو اس صورتحال سے نکلنے میں اپنا کردار ادا کرے

پارلیمنٹ نے وہ کردار ادا نہیں کیا جو اسے کرنا چاہئے تھا۔مسائل کے حل کی جگہ پارلیمنٹ ہے اس مسلے کا حل بھی پارلیمنٹ کو ہی نکالنا ہوگا۔عدالت کا کام تفتیش کرنا نہیں ملک میں ایسا خود مختار اور آزاد ادارہ ہونا چاہئے جو غیرجانبداری کے ساتھ سب کا احتساب کرے سیاستدانوں نے پارلیمنٹ کے تقدس کے لیے وہ کردار ادا نہیں کیا جو کرنا چاہئے تھا جس کی وجہ مسائل کھڑے ہورہے ہیں۔سیاستدان اب بھی پارلیمنٹ کے تقدس کے لیے مل بیٹھیں تو تمام مسائل کا حل نکل سکتا ہے مقررین نے تجاویز دیں کہ سینٹ کے انتخابات بھی براہ راست ہو نے چاہئیں اور ایسی سیاسی جماعتیں جو عام انتخابات میں پانچ فیصد سے کم ووٹ لیں ان کو ختم کردینا چاہئے۔کونسل آف کامن انٹرسٹ کوبھی فعال کیا جانا چاہئے اور مسائل حل کرنے کے لیے کابینہ کے فورم کو استعمال کرنا چاہئے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…