بدھ‬‮ ، 27 اگست‬‮ 2025 

گزشتہ ماہ کوہاٹ میں قتل ہونے والی عاصمہ رانی کے قاتلوں کا کیا بنا؟ عاصمہ کے اہل خانہ اب کہاں ہیں اور کس حال میں ہیں؟ افسوسناک انکشافات

datetime 24  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوہاٹ (مانیٹرنگ ڈیسک) کوہاٹ میں گزشتہ ماہ میڈیکل کی طالبہ عاصمہ رانی کو قتل کر دیا گیا، اب اس کے خاندان کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں، ایک موقر قومی اخبار کی رپورٹ مطابق متاثرہ خاندان کی جانب سیپشاور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے جس میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ ملزم کے رشتہ داروں کی جانب سے جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں اس لیے یہ مقدمہ پشاور منتقل کیا جائے۔

مقتولہ عاصمہ رانی کے بھائی محمد عرفان نے دائر درخواست میں استدعا کی گئی کہ کیس میں پکڑے گئے ملزم شاہ زیب کی ضمانت کی درخواست کی سماعت بھی پشاور منتقل کی جائے کیونکہ وہ کوہاٹ میں مقدمے کی پیروی نہیں کر سکتے۔ واضح رہے کہ مقتولہ عاصمہ رانی کا خاندان کوہاٹ میں رہائش پذیر ہے اور ملزم شاہ زیب کا خاندان مقامی سطح پر اثر و رسوخ کا حامل ہے جس کے اثرات مقدمے پر ہو سکتے ہیں، مقتولہ عاصمہ رانی کے خاندان والوں کا کہنا ہے کہ ملزم کے اثر و رسوخ کی بدولت کوئی وکیل ان کا مقدمہ لڑنے کو تیار نہیں ہے۔ چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ یحیٰ آفریدی نے اس درخواست کی سماعت کی اور ملزم پارٹی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پولیس سے ایک ہفتے میں مکمل ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔ متاثرہ خاندان کے وکیل فاروق ملک اور غلام محی الدین ملک نے عدالت سے کہا کہ عاصمہ رانی کے خاندان اور وکلا کو بھی دھمکیاں مل رہی ہیں اس وجہ سے وہ سیشن کورٹ میں مقدمہ کی پیروی نہیں کر سکتے۔ وکلاء نے کہا کہ انصاف کو یقینی بنانے کے لیے اس مقدمے کو پشاور ہائی کورٹ میں منتقل کیا جائے۔ واضح رہے کہ عاصمہ رانی کے خاندان والوں نے مجاہد اللہ آفریدی کے ساتھ شادی کرنے کی تجویز مسترد کی تھی جس پر اس نے عاصمہ رانی کو قتل کر دیا تھا اور خود بیرون ملک فرار ہو گیا تھا لیکن ابھی تک اس کی گرفتاری عمل میں نہیں آ سکی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…