کوئٹہ (مانیٹرنگ ڈیسک) اب تک پاکستان میں کرپشن کرنا انتہائی آسان سمجھا جاتا تھا، اب احتساب کا عمل فعال ہوتا جا رہا ہے لیکن پھر بھی پلی بارگین کا سلسلہ جاری ہے، واضح رہے کہ بلوچستان میگا کرپشن کیس کے فرنٹ مین ٹھیکیدار سہیل مجید کی 96 کروڑ روپے کی پلی بارگین کی درخواست منظور کر لی گئی ہے،
احتساب عدالت ون کے جج عبدالمجید ناصر نے گزشتہ روز ہونے والی سماعت میں ملزم ٹھیکیدار سہیل مجید کی طرف سے دی جانے والی پلی بارگین کی درخواست پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے سہیل مجید کی بارگین کی درخواست منظور کر لی ہے، ملزم سہیل مجید نے 96کروڑ روپے کی کرپشن کا اعتراف کیا اور پلی بارگین کی درخواست دی، سماعت میں نیب کے تفتیشی افسر شعیب شیخ اور نیب پراسیکیوٹر راشد گولڑہ نیب کی طرف سے پیش ہوئے۔ عدالت کو تفتیشی افسر شعیب شیخ نے بتایا کہ ملزم سہیل مجید سے 46 کروڑ کے پے آرڈر وصول کر چکے ہیں جبکہ 50 کروڑ کی جائیداد جلد بلوچستان حکومت کے سپرد کر دی جائے گی، سماعت کے دوران اراضی کے 13ضامن بھی عدالت میں پیش ہوئے جنہوں نے 50 کروڑ جمع کرانے تک جائیداد گروی رکھنے کی عدالت سے استدعا کی، جس پر عدالت نے کہا کہ اگر ملزم سہیل مجید نے مطلوبہ وقت میں رقم جمع نہ کرائی تو اراضی مالکان کو جیل جانا ہو گا۔ احتساب عدالت نے میگا کرپشن کیس میں گرفتار ٹھیکیدار سہیل مجید کی پلی بارگین کی درخواست منظور کرتے ہوئے سہیل مجید کی رہائی کے احکامات جاری کر دیے۔ ملزم ٹھیکیدار سہیل مجید کی طرف سے دی جانے والی پلی بارگین کی درخواست پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے سہیل مجید کی بارگین کی درخواست منظور کر لی ہے