اسلام آباد ( آن لائن) یورپی یونین نے پاکستان کے لیے جی ایس پی پلس سٹیٹس کی تجدید کیلئے ملک میں مذہبی آزادی کو یقینی بنانے اور اقلیتوں کے تحفظ کی یقین دہانی کروانا لازمی قراردے دیا۔ یورپی یونین کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ساتھ تجارتی معاہدے کی تجدید حاصل کرنے کیلئے آسیہ بی بی کی سزائے موت کو ختم کرنے سمیت مذہبی اقلیتوں کے تحفظ کویقینی بنانا لازمی ہے ۔
یورپی یونین کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کے بین الاقوامی مذہبی آزادی کے نمائندے جان فیجل کا کہنا ہے کہ پاکستان کو جی ایس پی پلس سٹیٹس کی تجدید کیلئے ملک میں مذہبی آزادی اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کی یقین دہانی کروانی ہوگی، انہوں نے مزید کہا کہ توہین رسالت کیس میں سزائے موت کی منتظر آسیہ بی بی کو رہا کرنا ہوگا۔ جی ایس پی پلس سٹیٹس کا مطلب ہے کہ پاکستانی مصنوعات کو یورپی ممالک میں فری ٹیکس کی سہولت فراہم کی گئی ہے جس کی وجہ سے یورپی ممالک کے اندر پاکستانی مصنوعات کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے اور پاکستان 2013ء سے اربوں ڈالر کمارہا ہے ، سال 2016ء میں جی ایس پی پلس سٹیٹس کی بدولت پاکستان نے 6ارب یورو سے زیادہ کمایا۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر پاکستان کیلئے جی ایس پی پلس کی سہولت ختم کردی جاتی ہے تو پاکستان کومعاشی نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا، رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان جان بوجھ کر سپریم کورٹ میں آسیہ بی بی کی اپیل کو ٹال رہا ہے جبکہ چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس ثاقب نثار بارہا اپنی تقاریر میں کیسز کوجلد نمٹانے کا عندیہ دے چکے ہیں۔ واضع رہے کہ جی ایس پی پلس سٹیٹس کیلئے پاکستان کو 27 جنیوا کنوینشن کے تحت اقوام متحدہ کی شرائط کو پورا کرنا لازمی ہے۔جبکہ یورپی یونین پاکستان میں بنیادی انسانی حقوق جن میں خواتین کے حقوق، مذہبی اقلیتوں کے تحفظ، آزادی رائے، موسمی تبدیلی کے تغیرات اور زیرحراست ملزمان کے قتل پر تحفظات کا اظہار کرچکا ہے۔