اسلام آباد (آن لائن) وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے توہین عدالت کیس میں تمام ملبہ میڈیا پر ڈال دیا ہے ،طلال چوہدری نے سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے تحریری جواب میں موقف اختیار کیا ہے کہ میڈیارپورٹنگ کی وجہ سے بیانات کو سیاق وسباق سے ہٹ کر دیکھا گیا،چیف جسٹس بھی سیاق و سباق سے ہٹ کر رپورٹنگ پر آبزرویشن دے چکے ہیں، وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے توہین عدالت کیس میں شوکاز نوٹس
کا تحریری جواب سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا ہے ، ہفتے کے روز طلال چوہدری کے وکیل کامران مرتضیٰ کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب میں طلال چوہدری نے موقف اختیار کیا ہے کہ میڈیارپورٹنگ کی وجہ سے بیانات کو سیاق وسباق سے ہٹ کر دیکھا گیا،چیف جسٹس بھی سیاق و سباق سے ہٹ کر رپورٹنگ پر آبزرویشن دے چکے ہیں،سنسنی پیدا کرنے کیلئے تقاریر کا ترجمہ منفی انداز سے کیا جاتا ہے، طلال چودہدی کا اپنے جواب میں کہنا ہے کہ عدالت کی تضحیک یا تذلیل کا سوچ بھی نہیں سکتا ایساکچھ نہیں کہا جس سے عدلیہ کے کام میں رکاوٹ یا حکم عدولی ہوئی ہو،سپریم کورٹ کی عزت کرتا ہوں،آئین کی بالادستی کیلئے ہمیشہ جدوجہد کی، طلال چوہدری نے کہا ہے کہ ارادی یاغیرارادی طور پر کچھ ایسا نہیں کہا جس سے توہین کا پہلو نکلتا ہو، قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے اظہار رائے کا حق استعمال کیا ،جاری کیا گیا توہین عدالت کا شوکاز نوٹس واپس لیا جائے،طلال چوہدری کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت پیر کو جسٹس اعجاز افضل خان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کرے گا۔ یا د رہے کہ یکم فروری کو چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے طلال چوہدری کی عدالیہ مخالف تقاریر پر ازخود نوٹس لیا تھا جبکہ گزشتہ سماعت پر طلال چوہدری کو جواب جمع کرانے کی مہلت دی گئی تھی ۔