اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزارت دفاع کے مطابق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف )کے فیصلے سے متعلق پاکستان کو باضابطہ آگاہ نہیں کیا گیا ، یہ کارروائی پوشیدہ رکھی جاتی ہے ، ممبران پر ایف اے ٹی ایف اجلاس کی کارروائی پر تبصرہ کرنے کی ممانعت ہے ۔ جمعہ کو ایک نجی ٹی وی کے مطابق ایف اے ٹی ایف کی جانب سے پاکستان کا نام گرے لسٹ میں ڈالنے کے معاملے پر وزارت دفاع نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف )کے فیصلے سے متعلق پاکستان کو باضابطہ آگاہ نہیں کیا گیا۔ یہ کارروائی پوشیدہ رکھی جاتی ہے ۔ایف اے ٹی ایف کا فیصلہ جون میں سنایا جائے گا ، ابھی اس معاملے پر تبصرہ نہیں کر سکتے ۔ ممبران پر ایف اے ٹی ایف اجلاس کی کارروائی پر تبصرہ کرنے کی ممانعت ہے ۔ پاکستان نے پروپیگنڈہ کرنے پر بھارت کے خلاف ایف اے ٹی ایف کو شکایت کر دی ہے ۔ واضح رہے کہ بھارت نے قبل از وقت ہی پاکستان کا نام گرے ممالک میں شامل کرنے کا ڈھنڈورا پیٹا تھا جبکہ پاکستان کے وزیرخارجہ بھی اسی طرح کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے تھے جب انہوں نے ٹوئٹر پر چین اورسعودی عرب کی حمایت کا دعویٰ کرتے ہوئے پاکستان کا نام شامل نہ کئے جانے کا پہلے سے ہی اعلان کردیاتھا۔ پاکستان کا نام فی الحال تو اس لسٹ میں شامل نہیں کیاگیا لیکن تین ماہ بعد ایک بار پھر اس پر غور کیاجائے گا۔ وزارت دفاع کے مطابق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف )کے فیصلے سے متعلق پاکستان کو باضابطہ آگاہ نہیں کیا گیا ، یہ کارروائی پوشیدہ رکھی جاتی ہے ، ممبران پر ایف اے ٹی ایف اجلاس کی کارروائی پر تبصرہ کرنے کی ممانعت ہے ۔ جمعہ کو ایک نجی ٹی وی کے مطابق ایف اے ٹی ایف کی جانب سے پاکستان کا نام گرے لسٹ میں ڈالنے کے معاملے پر وزارت دفاع نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف )کے فیصلے سے متعلق پاکستان کو باضابطہ آگاہ نہیں کیا گیا۔