ہفتہ‬‮ ، 05 جولائی‬‮ 2025 

ایچ آئی وی کا ٹیسٹ گھر بیٹھے کر وائیے

datetime 28  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک )برطانیہ میں گھر بیٹھے ایچ آئی وی کا ٹیسٹ کرنے والی قانونی طور پر منظور شدہ کِٹ کی فروخت شروع ہو گئی ہے۔ اس کِٹ سے جو اب خریدنے کے لیے انگلینڈ، سکاٹ لینڈ اور ویلز میں دستیاب ہے پندرہ منٹ کے اندر پتہ چل سکتا ہے کہ ٹیسٹ کرنے والے کو انفیکشن ہے یا نہیں۔دوسری کِٹس کے برعکس، حتمی نتیجہ جاننے کے لیے قانونی طور پر منظور شدہ نئے آلات سے کیے گئے ٹیسٹوں کو لیبارٹری بھیجنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔یہ کِٹ خون کے چھوٹے سے قطرے پر موجود ان مادوں کو بھانپ لیتی ہے جو بدن میں زہریلے جراثیم کا توڑ کرنے کے لیے پیدا ہوتے ہیں۔ ان مادوں کا عموماً انفیکشن پکڑے جانے کے تین ماہ بعد پتہ چلتا ہے۔تاہم ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر اس کٹ سے کیا گیا ٹیسٹ مثبت آئے تو مکمل تصدیق کے لیے اسے ہر صورت میں کلنک اور لیبارٹری سے بھی ٹیسٹ کرایا جائے۔
مختلف خیراتی اداروں نے امید ظاہر کی ہےکہ اس کِٹ کی وجہ سے لگ بھگ چھبیس ہزار کے قریب ایسے افراد کی تعداد میں کمی آئے گی جو ایک اندازے کے مطابق ایچ آئی وی سے متاثر ہیں لیکن انھیں اس کا پتہ ہی نہیں۔اگر ایچ آئی وی کا ٹیسٹ شروع میں ہی ہو جائے تو علاج بھی جلد شروع ہو سکتا ہے جس سے سنگین پیچیدگیوں سے بچا جا سکتا ہے۔ وہ لوگ جنھیں ایچ آئی وی کی انفیکشن ہو لیکن جن کا علاج کامیابی سے ہو جاتا ہے، ان سے یہ خدشہ کم ہوتا ہے کہ وہ جراثیم کسی دوسرے کو منتقل کریں گے۔خود کریں‘ نامی یہ نئی ٹیسٹ کِٹ برطانوی کمپنی بائیو شوئر یوکے نے تیار کی ہے جسے آن لائن خریدا جا سکتا ہے۔
یہ ٹھیک اسی طرح کام کرتی ہے جیسے کسی خاتون کے حاملہ ہونے کا ٹیسٹ گھر میں کیا جا سکتا ہے۔ وائرس سے نمٹنے کے لیے خون میں جو پروٹین پیدا ہوتے ہیں نئی کٹ سے کیا گیا ٹیسٹ ان کی سطح کی پیمائش کرکے مثبت یا منفی نتیجہ اخذ کرتا ہے۔ایچ آئی وی کِٹ خون کے چھوٹے سے قطرے کا تجزیہ کرتی ہے جسے انتہائی باریک سوئی کی مدد سے انگلی کے سِرے سے لیا جاتا ہے۔ اگر ٹیسٹ مثبت ہو تو ارغوانی رنگ کی دو لائنیں نمودار ہو جاتی ہیں۔کِٹ بنانے والی کمپنی کا مشورہ ہے کہ ٹیسٹ کرنے والے کو جنسی صحت کے کلنک سے رائے لینا چاہیے اور اگر ٹیسٹ کے بعد ارغوانی رنگ کی دونوں لائنیں نمودار ہوجائیں تو مزید ٹیسٹ کرانا چاہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ٹیسٹ منفی بھی آ جائے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ ٹیسٹ کرنے والا ایچ آئی وی سے بچ گیا ہے۔خیراتی اداروں نے امید ظاہر کی ہے کہ اس کِٹ سے لوگوں کی حوصلہ افزائی ہوگی اور وہ ٹیسٹ کریں گے، خاص طور سے ایسے افراد جو پہلی بار کلنک جانے میں ہچکچاہٹ دکھاتے ہیں۔برطانیہ میں این ایچ ایس سے ایچ آئی وی کے مفت ٹیسٹ کرانے کی سہولت موجود ہے۔ شمالی آئرلینڈ میں بھی وزرائ قانون میں تبدیلیوں لانے پر غور کر رہے ہیں تاکہ ایچ آئی وی کے ٹیسٹ کی کٹ کی فروخت وہاں بھی ممکن ہو سکے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…