اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے پنجاب کے تمام محکموں کے سربراہان، سیکرٹریز اور کمشنرز کو فری ہینڈ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ نیب سے کرپشن کیسز میں ہرگز تعاون نہ کریں کیونکہ نیب نے انہیں ہر صورت بد دیانتی پر مبنی انکوائریوں اور تفتیش میں ملوث کرنا ہے۔ تعاون کی صورت میں پنجاب حکومت ایسے افسران کی کوئی مدد نہیں کریگی۔ البتہ نیب سے عدم تعاون کرنے اور سخت گیر رویہ اختیار کرنیو الے افسران کا بھرپور ساتھ دیا جائے گا۔
گزشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے بڑی تعداد میں افسران نے ملاقات کی تھی۔ یہ ملاقات پہلے سے طے شدہ نہیں تھی۔ ملاقات میں موجود ایک سینئر بیورو کریٹ نے وزیراعلیٰ سے کہا کہ ہم نے آپ کی حکومت کے کہنے پر سب کچھ کیا لیکن اب اپ نے ہمیں ذلیل ہونے کے لئے نیب کے کم درجے کے افسران کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے۔ نیب کے یہ افسران اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے بہت سخت اور گری ہوئی زبان استعمال کرتے ہیں جبکہ انہیں دھمکیاں بھی دی جاتی ہیں ۔ آن لائن کو ملنے والی مصدقہ اطلاعات کے مطابق بیشتر افسران نے وزیراعلیٰ سے کہا کہ ہم نے آپ کے کہنے پر رولز اور قوانین سے ہٹ کر بہت سے کاموں کی منظوری دی۔ ہمارے بھرپور تعاون کی بدولت پنجاب میں کئی میگا پراجیکٹس مکمل ہوئے ۔ اب ہمیں نیب کی طرف سے ان رولز کی خلاف ورزیوں اور قوانین کے بر خلاف دی جانے والی منظوریوں پر شدید دباؤ کا سامنا ہے۔ ہم متعدد بار آپ سے شکایت کر چکے ہیں لیکن حکومت ہمیں تحفظ دینے میں ناکام ہے۔ گزشتہ دو ماہ سے پنجاب میں بیشتر افسران نے کام کرنا چھوڑ دیا ہے اور ہر وقت اس خوف میں مبتلا ہیں کہ کب انہیں گرفتار کر کے نیب کی بے رحمانہ تفتیش میں شامل کر لیا جائے گا۔ اس صورتحال نے ہماری صحت پر بھی بہت منفی اثرات مرتب کئے ہیں۔ ہمیں اپنے گھروں میں بھی بیوی، بچوں اور خاندان کے روبرو شدید سبکی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ملاقات میں موجود ایک اعلیٰ افسر کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب نے اپنی بے بسی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ نیب کے دباؤ سے نکلنے کا واحد راستہ یہ ہے کہ آپ لوگ نیب سے تعاون نہ کریں بلکہ احتجاج کا راستہ اختیار کریں ۔ اس طرح پنجاب میں افراتفری کی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے جس پر اعلیٰ عدلیہ نیب کو روکنے پر مجبور ہو جائے گی۔