ملتان (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ عدلیہ کے وقارکو مٹی میں ملتادیکھ رہا ہوں،آئین کی جنگ سپریم کورٹ ہار گیا ہے ،جب تک آئین کی بالادستی کو جج اورجرنیل نہیں تسلیم نہیں کریں گے تب تک پاکستان نہیں چل سکتا، منصوبہ سازوں نے فیصلہ کیا ہے کہ پارلیمنٹ کو توڑ کر ٹیکنو کریٹ کی حکومت بنائیں اور میاں نواز شریف یا ان کے بھائی شہباز شریف کو جیل میں ڈال دیا جائے ،خدا کے لئے اب ٹینک نہ لائے جائیں،
جمہوریت کی جنگ میں نواز شریف کے ساتھ کھڑا ہوں ملک تباہ ہو رہا ہے اور پی ٹی آئی کے کارکنان خوشی کے شادیانے بجارہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان پر یس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا مخدوم جاوید ہاشمی نے مزید کہا کہ میں کل کے فیصلے پر تبصرے کا حق رکھتا ہوں یہ میراآئینی و قانونی حق ہے عدلیہ کے وقار کو مٹی میں ملتے دیکھتاہوں لیکن اس کو تحفظ دینا عوام کا کام ہے میں نے اپنے آپ کو قربان کرکے جمہوریت کو بچایا جب میری نواز شریف سے ملاقات ہو ئی تو انہوں نے کہا کہ جیل جاؤں گا اگر مارا بھی گیا تو آئین کی جنگ ضرور لڑوں گا نواز شریف کے خلاف یہ فیصلہ آخر تک نہیں ہے بلکہ یہ لوگ میاں نواز شریف کو جیل میں ڈالیں گے سپریم کورٹ نے آئین کے خلاف ہی فیصلے دیئے ہیں ہم نے ججز کو پالا تنخواہیں اور مراعات اتنی دیں کہ جو انڈیا یا امریکہ کے ججز کو بھی حاصل نہیں ہے چیف جسٹس نے پی سی او کے تحت حلف اٹھایا ایک آدمی کو آئین میں ترمیم کا حق دے دیا جاتا ہے موجودہ ججز سے میں یہ سوال کروں گا عوام اس قسم کے فیصلوں سے تنگ آ چکے ہیں میں بار بار پوچھ رہا ہوں کہ آخر چیف جسٹس ثاقب نثار نے میرے ہاتھ کیوں چومے چیف آف آرمی سٹاف نے کمانڈرز نے مجھے سیلوٹ کیوں کیا افتخار چوہدری کے سامنے ضمانت کی درخواست دی مگر انہوں نے مسترد کر دی مگر بعد میں مجھے سیلوٹ کیا کل کے فیصلے نے جمہہوریت کے خلاف تباہی پھیر دی یہ کیسا فیصلہ ہے کہ جس شخص نے ایک لاکھ 26ہزار ووٹ لئے مگر سپریم کورٹ نے ایک منٹ میں اس کے خلاف فیصلہ دے دیا
دھرنا عمران خان کا نہیں تھا وہ تو بچہ جمہورا تھا جبکہ وہ جس کو چاہیں چڑھا دیتے ہیں اور قادری کو بھی سرپر چڑھا دیا تھا خادم حسین رضوی نے جو کچھ کہا ٹھیک ہی کہا جب تک جمہوریت کی دل سے عزت بحال نہیں ہو گی جنگ جاری رہے گی اور میں اعلان کرتا ہوں کہ میں جمہوریت کی جنگ میں نواز شریف کے ساتھ کھڑا ہوں میں نے مشرف کے خلاف جنگ کی مگر سپریم کورٹ نے مشرف کا ساتھ دیا جبکہ اقامہ کا کمزور فیصلہ دیا گیاانہوں نے کہا کہ الیکشن 2018میں ہی ہوں گے مگر انہوں نے سینیٹ الیکشن کا کیا حشر کر دیا امیدوار کو آج بھی پتہ نہیں کہ میں امیدوار ہوں یا نہیں۔ چیف آف آرمی سٹاف بدل گیا مگر مائنڈ سیٹ ہے جس میں وزیراعظم شکنجے میں ہوتا ہے اور ہم اس شکنجے کے خلاف جنگ لڑنا چاہتے ہیں عوام مل کر اس شکنجے کے خلاف جنگ لڑیں گے ایک انقلاب کا راستہ ہے اور دوسرا انتخاب کا بہتر راستہ انتخاب کا ہے انہوں نے کہا کہ عمران خان کو اسٹیبلشمنٹ نے سر پر چڑھا رکھا ہے جب تک ججز اور جرنیل آئین کی بالا دستی کو قبول نہیں کرتے ملک چل نہیں سکتا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی زمینیں بیچ بیچ کر سیاست کی ۔