ہفتہ‬‮ ، 28 جون‬‮ 2025 

ہزار باتوں کی ایک بات،سراج الحق نے نوازشریف کو آئینہ دکھادیا،پہلے جو کہتے رہے اب خود اس پر عمل کیوں نہیں کرتے؟ایسا سوال کردیاجس کا جواب کسی ن لیگی کے پاس نہیں

datetime 22  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ نواز شریف کو سپریم کورٹ کا فیصلہ تسلیم کرنا چاہیے۔ملک کسی حادثے اور ایمرجنسی حالات کا متحمل نہیں ہو سکتا۔نوازشریف نے یوسف رضا گیلانی کی نااہلی کے وقت جو مشورہ اس کو دیا تھا اب وقت آ گیا ہے کہ اس مشورے پر خود بھی عمل کریں۔نواز شریف کو شروع سے عدالت کا فیصلہ تسلیم کرکے عدلیہ کے احترام کی مثال قائم کرنی چاہئے تھی اور جی ٹی روڈ پر عدالتی فیصلے کو چیلنج نہیں کرنا چاہیے تھا۔

عدالتی فیصلہ پارلیمنٹ اور نظام کے خلاف نہیں بلکہ فرد واحد کے خلاف ہے۔اس فیصلے سے طے پاگیا ہے کہ پارلیمنٹ کیلئے نا اہل شخص پارٹی سربراہ بھی نہیں ہو سکتا۔سینیٹ الیکشن اور عام انتخابات بر وقت اور پرامن ہونے چاہئیں اور جمہوری نظام کو ڈی ریل نہیں ہونا چاہیے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹ اجلاس میں شرکت کے بعد پارلیمنٹ کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ملک میں طاقتور کا کبھی احتساب نہیں ہوا۔ احتساب سے بچنے کیلئے کچھ لوگ اداروں کے درمیان تصادم کی راہ پر چل رہے ہیں مگر عوام اداروں کے درمیان لڑائی کی حمایت نہیں کرتے ۔سپریم کورٹ نے طاقتور کے خلاف ایکشن لے کر پہلی بار ملک میں حقیقی احتساب کی راہ ہموار کی ہے ۔دیکھنا یہ ہے کہ اس فیصلے کے سیاست اور ملک کے مستقبل پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں، انہوں نے کہا کہ جمہوریت ڈی ریل نہیں ہونی چاہئے اور سینیٹ اور جنرل الیکشن اپنے طے شدہ شیڈول کے مطابق ہونے چاہئیں تاکہ ملک کسی بحران کا شکار نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ پوری قوم اور ملک کی نمائندہ ہوتی ہے اسے کسی فرد واحد کیلئے استعمال کرنا نہ صرف آئین و قانون کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے بلکہ ایسی پارلیمنٹ پر عوام کا بھی اعتماد نہیں رہتا ۔ ملک میں آئین و قانون کی سربلندی اور عدلیہ کی بالا دستی کیلئے سب جماعتوں کو ایک پیج پر آنا چاہئے ۔ ہمارا پہلے دن سے مطالبہ ہے کہ احتساب سب کا ہونا چاہئے۔

اس سے پہلے احتساب صرف غریبوں کا ہوتاآیا ہے اور احتساب کا مطلب ہی یہ تھا کہ غریبوں کا احتساب کیا جائے اور امیر وں کو کچھ نہ کہا جائے ۔قومی اداروں کی طرف سے ملک کی بااثر اور مقتدر شخصیات کا احتساب خوش آئند ہے۔حکمران جماعت نے عددی اکثریت کی بنیاد پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو بے اثر کرنے کیلئے قانون سازی کی لیکن پارلیمنٹ میں غریب عوام کوریلیف دینے اور کرپشن و مہنگائی کے خاتمہ کیلئے آج تک کوئی قانون سازی نہیں کی گئی ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ سپریم کورٹ کی طرف سے یوسف رضا گیلانی کو دی گئی سزاپر نواز شریف کہتے تھے کہ گیلانی سزا کو تسلیم کریں اور قوم پر رحم کریں ،

پاکستان انسانوں کی بستی ہے حیوانوں کی نہیں اور نہ ہم اسے حیوانوں کی بستی میں تبدیل ہونے دیں گے ۔ نوازشریف نے یوسف رضا گیلانی کو مشورہ دیا تھا کہ وہ ملک کے دستور ،نظام حکومت اور جمہوریت پر رحم کریں اور وزیر اعظم کے عہدے کا ناجائز فائدہ نہ اٹھائیں ۔عدالت نے انہیں پانچ سال کیلئے ناہل کیا ہے وہ پارلیمنٹ کے ممبر ہی نہیں رہے تو وزیر اعظم کیسے رہ سکتے ہیں اس لئے انہیں فی الفور عہدہ چھو ڑ کر گھر جانا چاہئے۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اب نواز شریف کو بھی اپنے ان الفاظ کا پاس رکھتے ہوئے عدالتی فیصلہ کو من و عن تسلیم کرلینا چاہئے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…