آپ آج کے دو تازہ لطیفے سنئے‘ پہلا لطیفہ میاں نواز شریف نے سنایا ،میرا گھوڑا وہ ہے جس نے سب کو آگے لگایا ہوا ہے، اس لطیفے کا گھوڑا کون ہے یہ اندازہ آپ خود لگا لیجئے‘ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کے لطیفے کاموجودہ حالات کے ساتھ کوئی تعلق نہیں لیکن اس کے
باوجود یہ بھی حقیقت ہے باہر سے کنڈی تو لگا دی گئی ہے‘ کلائنٹ اب اتنی دیر تک اندرہی رہے گا جب تک وکیل صاحب نہیں پہنچ جاتے‘ آج میاں نواز شریف نے کچھ اور بھی کہا، میاں نواز شریف کا اشارہ غالباً آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے اس کیس کی طرف ہے جس کی سماعت مکمل ہو چکی ہے‘ سپریم کورٹ نے فیصلہ محفوظ کر لیا ہے اور میاں نواز شریف کا خیال ہے اس فیصلے کے ذریعے انہیں پوری زندگی کیلئے نا اہل قرار دے دیا جائے گا جبکہ میرا ذاتی خیال فیصلہ۔ اس سے برعکس ہوگا‘ اس فیصلے میں میاں نواز شریف کو ریلیف مل جائے گا‘ آج چیف جسٹس نے بھی واضح الفاظ میں فرمایا، جج ٹھوک بجا کر فیصلہ دیں۔ ہم آج کی تقاریر سے دو نتائج نکال سکتے ہیں‘ ایک میاں نواز شریف اور میاں ثاقب نثار دونوں آمنے سامنے ہیں‘ دو‘ پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ کے درمیان کون سپریم ہے کا تنازعہ پیدا ہو چکا ہے‘ یہ دونوں نقطے ہمارے آج کے پروگرام کا حصہ ہوں گے جبکہ الیکشن کمیشن نے پاکستان مسلم لیگ کے امیدواروں کو سینٹ کے الیکشن سے باہر کر دیا‘ یہ اب آزاد حیثیت سے الیکشن لڑیں گے‘ ہم اس پر بھی بات کریں گے‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔