اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی پارٹی صدارت سے نااہلی کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سینٹ انتخابات کے لیے تین آپشنز پرغور شروع کر دیا ہے، ان آپشنز میں امیدواروں سے دوبارہ ٹکٹس طلب کرنے، طے شدہ شیڈول میں ہی رہ کر الیکشن کروانے اور نئے شیڈول کے تحت تمام عمل کو دوبارہ دہرانے کا آپشنز بھی شامل ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق
الیکشن کمیشن حکام کا اجلاس ہوا، جس میں مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف کی سپریم کورٹ میں بطورپارٹی صدر نااہلی کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ الیکشن کمیشن نے اجلاس میں تین آپشنز پر غور کیا تاکہ مسلم لیگ ن کے امیدوار بطور پارٹی ٹکٹ ہولڈر الیکشن میں حصہ لے سکیں، ان تین آپشنز میں الیکشن کمیشن امیدواروں سے دوبارہ ٹکٹس طلب کر سکتا ہے۔ سینیٹ انتخابات کے طے شدہ شیڈول میں ہی رہ کرالیکشن کروا سکتا ہے یا پھر نئے شیڈول کے تحت تمام عمل کودوبارہ دہرایا جاسکتا ہے۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد مسلم لیگ (ن) کے سینیٹ انتخابات سے بطور سیاسی جماعت باہر ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کے ساتھ اہم اجلاس 26فروری کو طلب کرلیا ۔سینیٹ اور آئندہ عام انتخابات سے متعلق غیر یقینی کی صورتحال کے پیش نظر سیاسی جماعتوں کا اجلاس 26 فروری کو ہوگا جس کی صدارت چیف الیکشن کمشنر کریں گے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں سینیٹ انتخابات سے متعلق غیر یقینی کی صورتحال پر بات چیت کی جائے گی جبکہ تمام سیاسی جماعتیں اپنے خدشات الیکشن کمیشن کے سامنے رکھیں گی۔اجلاس میں سیاسی جماعتوں کو حلقہ بندیوں اور انتخابی ضابطہ سے متعلق بریفنگ دی جائے گی، جبکہ الیکشن کمیشن سینیٹ اور عام انتخابات 2018 سے متعلق سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لے گا۔