لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) ایک موقر قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق نئے پارٹی صدر کے حوالے سے وفاقی وزیر اطلاعات اور مسلم لیگ (ن) کے ذرائع پہلے ہی یہ کہہ چکے ہیں کہ اس کا فیصلہ سابق وزیراعظم نواز شریف خود کریں گے، البتہ اس بات کا قوی امکان ہے کہ اگلے پارٹی صدر کے لیے دو نام سامنے آئیں گے جن میں بیگم کلثوم نواز اور وزیراعلیٰ پنجاب اور مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر شہباز شریف شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بیگم کلثوم نواز جو گزشتہ اڑھائی ماہ سے لندن میں علاج کے سلسلے میں موجود ہیں اور وہ تیزی سے صحت یاب ہو رہی ہیں۔ اخبار کا کہنا ہے کہ قوی امکان ہے کہ آئندے ہفتے تک کلثوم نواز پاکستان آ جائیں اور انہیں مشاورت کے بعد پارٹی صدر بنا دیا جائے۔واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے اہم اجلاس میں پارٹی رہنماؤں کی اکثریت نے شہبازشریف کو پارٹی صدر بنانے کی تجویز دے دی تاہم حتمی فیصلے کی منظوری نوازشریف ہی دینگے ۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے گزشتہ روز انتخابی اصلاحات کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے محمد نوازشریف کو پارٹی صدارت کیلئے بھی نااہل دیتے ہوئے بطور پارٹی صدر تمام فیصلے کالعدم قرار د دیئے ۔نجی ٹی وی کے مطابق میاں نوازشریف کی زیر صدارت پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں پارٹی رہنماؤں کا اہم اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے علاوہ مریم نواز، پرویز رشید، مریم اورنگزیب، عابد شیر علی، دانیال عزیز، مصدق ملک، تہمینہ دولتانہ اور آصف کرمانی سمیت دیگر شریک ہوئے جب کہ کارکنان کی بڑی تعداد بھی پنجاب ہاؤس میں موجود تھی۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں اور کارکنان نے میاں نوازشریف کے حق میں نعرے بازی کی اور وزیراعظم نوازشریف کے نعرے لگائے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں انتخابی اصلاحات کیس کے عدالتی فیصلے، پارٹی صدارت، سینیٹ الیکشن اور آئندہ کی حکمت عملی پر غور کیا گیا۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے میاں نوازشریف پر اپنے بھرپور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ان کے ساتھ کھڑا رہنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق (ن) لیگ کے اجلاس میں رہنماؤں کی اکثریت نے شہباز شریف کو پارٹی صدر بنانے کی تجویز دی جس کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب کو پارٹی کا صدر بنائے جانے کا امکان ہے۔ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں لیگی رہنماؤں کی اکثریت نے تجویز دی کہ شہبازشریف با اثر اور غیر متنازعہ شخصیت ہیں ٗ شہبازشریف کوصدر بنانے سے اداروں میں کشیدگی میں بھی کمی آئیگی۔
ذرائع کے مطابق پارٹی صدارت کا حتمی فیصلہ نواز شریف کریں گے اور فیصلے کی مرکزی مجلس عاملہ سے توثیق کرائی جائیگی۔ذرائع نے بتایا کہ (ن) لیگ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پارلیمنٹ کی بالا دستی سے متعلق قانون سازی پر بھی مشاورت کی جائیگی اور قانون سازی کیلئے پیپلز پارٹی کی حمایت حاصل کی جائیگی ٗ پیپلزپارٹی سے رابطے کیلئے اتحادی جماعتوں کی خدمات لینے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق اجلاس الیکشن کمیشن کو اس بات سے آگاہ کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے کہ سینیٹ امیدواروں کاانتخاب پارلیمانی بورڈ کرتاہے۔