کابل (مانیٹرنگ ڈیسک) افغانستان میں بڑھتی ہوئی جھڑپوں اور سلامتی کے خدشات کے نتیجے میں حالیہ دو برسوں میں ایک میلین سے زائد افراد اپنے گھر بار ترک کرنے پر مجبور ہوئے ہیں ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ناروے مہاجرین کمیشن این آر سی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں سلامتی کے مسائل کی وجہ سے روزانہ تقریبا 1200 افراد نے دوسرے علاقوں میں ہجرت کی ہے ۔ این آر سی کے سیکریٹری جنرل یان ایگے لینڈ نے بتایا ہے کہ افغانستان نے سویلین اور امدادی تنظیموں کے ملازمین کے لیے دنیا کے خطرناک
ترین ممالک کی حیثیت حاصل کر لی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ خاصکر یورپ میں موجود افغان مہاجرین کو واپس نہیں بھیجا جانا چاہئیے ۔ اسوقت افغانستان مہاجرین کو زبر دستی واپس بھیجا جانے والا محفوظ ملک نہیں ہے لیکن اس کے باوجود یورپی ممالک افغانی پناہ گزینوں کو واپس بھیج رہے ہیں انھیں اس عمل کو روکنے کی ضرورت ہے ۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق افغانستان میں شہریوں کی ہلاکتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے ۔جنوری سے لیکر ستمبر 2017 تک دہشت گرد حملوں میں 2640 شہری ہلاک اور 5379 زخمی ہوئے ہیں۔