بدھ‬‮ ، 05 فروری‬‮ 2025 

میں نے مشال خان کو اس لیے مارا کیونکہ وہ اپنے کمرے میں یہ کام کرتا تھا، قتل کیس میں بری ہونے والے ملزم کا اعتراف، قتل کے اقدام میں حصہ لینے کی حیرت انگیز وجہ بتا دی

datetime 8  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) انسداد دہشت گردی کی عدالت نے گزشتہ روز مشال قتل کیس کا فیصلہ سنایا، اس فیصلے کے تحت ایک کو سزائے موت، پانچ کو عمر قید اور پچیس کو پانچ پانچ سال قید جبکہ دیگر 26 ملزمان کو عدالت کی طرف سے بری کر دیا گیا، بری ہونے والے ایک ملزم کا اعترافی بیان سامنے آیا ہے، عدالت کی طرف سے بری ہونے والے یونیورسٹی میں ڈرائیور حضرت بلال ولد محبت خان نے

جوڈیشل مجسٹریٹ محیب الرحمان کی عدالت میں اپنے اعترافی بیان میں کہا کہ وہ بھی ہجوم میں شامل ہوگیا تھا کیونکہ ہاسٹل میں مشال خان اپنے کمرے میں کتے کو چومتا تھا، اس نے بتایا کہ گزشتہ سال 13 اپریل کو میں کنٹرولر ایگزامینیشن کی بیٹی کو چھوڑنے کے بعد واپس آیا، واپس آنے کے بعد کھانا کھانے کے لیے کینٹین چلا گیا، اسی دوران میں نے دیکھا کہ اچانک طلبا اللہ اکبر کے نعرے لگاتے ہوئے ہاسٹل نمبر ایک کی طرف بھاگ رہے ہیں، اس نے کہا کہ میں بھی وہاں پہنچ گیا اور طلبا کی جانب سے مشال خان کے متنازع نظریات کے بارے میں سن کر غصے میں آ گیا۔ یونیورسٹی کے 39 سالہ ڈرائیور بلال نے کہا کہ وہاں پولیس بھی موجود تھی اور اس نے یہ بھی کہا کہ پولیس کو ساری صورتحال کا علم ہے، بلال نے کہا کہ میں بحیثیت مسلمان غصے میں آ گیا اور مشال خان کو تین تھپڑ مارے، اس نے بتایا کہ مشال ابھی زندہ تھا اور حنیف اسے لکڑی سے مار رہا تھا، اس نے کہا کہ حنیف عدالت میں بھی موجود ہے، بلال نے کہا کہ مشال نے اپنی غیر اسلامی اور غیر اخلاقی حرکتوں کی وجہ سے مسلمانوں کو اشتعال دلایا تھا، بلال نے بتایا کہ وہ اپنے ہاسٹل کے کمرے میں کتے کو بھی چوم لیتا تھا، اس موقع پر عدالت کو بلال نے بتایا کہ میری مشال خان سے کوئی ذاتی دشمنی نہیں تھی۔ جوڈیشل مجسٹریٹ محیب الرحمان کی عدالت میں اپنے اعترافی بیان میں کہا کہ وہ بھی ہجوم میں شامل ہوگیا تھا

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رانگ ٹرن


رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…