جمعہ‬‮ ، 22 اگست‬‮ 2025 

میں نے مشال خان کو اس لیے مارا کیونکہ وہ اپنے کمرے میں یہ کام کرتا تھا، قتل کیس میں بری ہونے والے ملزم کا اعتراف، قتل کے اقدام میں حصہ لینے کی حیرت انگیز وجہ بتا دی

datetime 8  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) انسداد دہشت گردی کی عدالت نے گزشتہ روز مشال قتل کیس کا فیصلہ سنایا، اس فیصلے کے تحت ایک کو سزائے موت، پانچ کو عمر قید اور پچیس کو پانچ پانچ سال قید جبکہ دیگر 26 ملزمان کو عدالت کی طرف سے بری کر دیا گیا، بری ہونے والے ایک ملزم کا اعترافی بیان سامنے آیا ہے، عدالت کی طرف سے بری ہونے والے یونیورسٹی میں ڈرائیور حضرت بلال ولد محبت خان نے

جوڈیشل مجسٹریٹ محیب الرحمان کی عدالت میں اپنے اعترافی بیان میں کہا کہ وہ بھی ہجوم میں شامل ہوگیا تھا کیونکہ ہاسٹل میں مشال خان اپنے کمرے میں کتے کو چومتا تھا، اس نے بتایا کہ گزشتہ سال 13 اپریل کو میں کنٹرولر ایگزامینیشن کی بیٹی کو چھوڑنے کے بعد واپس آیا، واپس آنے کے بعد کھانا کھانے کے لیے کینٹین چلا گیا، اسی دوران میں نے دیکھا کہ اچانک طلبا اللہ اکبر کے نعرے لگاتے ہوئے ہاسٹل نمبر ایک کی طرف بھاگ رہے ہیں، اس نے کہا کہ میں بھی وہاں پہنچ گیا اور طلبا کی جانب سے مشال خان کے متنازع نظریات کے بارے میں سن کر غصے میں آ گیا۔ یونیورسٹی کے 39 سالہ ڈرائیور بلال نے کہا کہ وہاں پولیس بھی موجود تھی اور اس نے یہ بھی کہا کہ پولیس کو ساری صورتحال کا علم ہے، بلال نے کہا کہ میں بحیثیت مسلمان غصے میں آ گیا اور مشال خان کو تین تھپڑ مارے، اس نے بتایا کہ مشال ابھی زندہ تھا اور حنیف اسے لکڑی سے مار رہا تھا، اس نے کہا کہ حنیف عدالت میں بھی موجود ہے، بلال نے کہا کہ مشال نے اپنی غیر اسلامی اور غیر اخلاقی حرکتوں کی وجہ سے مسلمانوں کو اشتعال دلایا تھا، بلال نے بتایا کہ وہ اپنے ہاسٹل کے کمرے میں کتے کو بھی چوم لیتا تھا، اس موقع پر عدالت کو بلال نے بتایا کہ میری مشال خان سے کوئی ذاتی دشمنی نہیں تھی۔ جوڈیشل مجسٹریٹ محیب الرحمان کی عدالت میں اپنے اعترافی بیان میں کہا کہ وہ بھی ہجوم میں شامل ہوگیا تھا

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…