پاکستانی فوج اورانٹیلی جنس ایجنسیوں پرپابندیاں لگانے کی تیاریاں،سابق افغان صدر حامد کرزئی نے سنگین الزامات عائد کردیئے

8  فروری‬‮  2018

کابل(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق کٹھ پتلی افغان صدر حامد کرزئی نے افغانستان میں جنگ کے حوالے سے امریکا اور پاکستان پر شدید تنقید کرتے ہوئے ٹرمپ انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ اسے پاکستانی فوج اور انٹیلیجنس کے اعلیٰ حکام پر پابندیاں عائد کرنا چاہئیں،امریکہ اورپاکستان افغان جنگ کو اپنے اپنے مفادات کو تقویت دینے کے لیے استعمال کر رہے ہیں، امریکا کی قیادت میں افغانستان میں طالبان انتظامیہ کے خلاف جو عسکری کارروائی کی گئی تھی،

اس کے 16 برس بعد ہندوکش کی یہ ریاست آج بھی انتہائی بری حالت میں ہے، امریکا افغانستان میں اپنے مستقل اڈے قائم کرنا چاہتا ہے تاکہ خطے میں اپنے لیے طاقت اور اثر و رسوخ کو یقینی بنا سکے جبکہ پاکستان افغانستان کو مبینہ طور پر ایک طفیلی ریاست میں بدل دینا چاہتا ہے۔ امریکی فوجی دستے افغانستان میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے نہیں ہیں۔ میری رائے میں تو امریکا ہمیں منقسم اور کمزور رکھنا چاہتا ہے تاکہ وہ خطے میں اپنے مقاصد کے حصول کے لیے عمل پیرا رہے،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک انٹرویومیں افغانستان کے سابق صدر نے پاکستان اور امریکا پر الزام لگایا کہ یہ دونوں ممالک افغان جنگ کو اپنے اپنے مفادات کو تقویت دینے کے لیے استعمال کر رہے ہیں، حامد کرزئی نے کہا کہ امریکا کی قیادت میں افغانستان میں طالبان انتظامیہ کے خلاف جو عسکری کارروائی کی گئی تھی، اس کے 16 برس بعد ہندوکش کی یہ ریاست آج بھی انتہائی بری حالت میں ہے۔انہوں نے کہاکہ امریکا ہمیں یہ نہیں بتا سکتا کہ اگر میں یہاں نہ رہوں، تو تمہاری حالت اور بھی خراب ہو گی۔ ہم تو اب بھی انتہائی بری حالت میں ہیں۔ ہم اپنے ملک میں صورت حال میں بہتری دیکھنا چاہتے ہیں۔ ہم امن اور سلامتی کے خواہش مند ہیں۔ساتھ ہی سابق افغان صدر نے یہ بھی کہا کہ امریکا افغانستان میں اپنے مستقل اڈے قائم کرنا چاہتا ہے تاکہ خطے میں اپنے لیے طاقت اور اثر و رسوخ کو یقینی بنا سکے جبکہ پاکستان افغانستان کو مبینہ طور پر ایک طفیلی ریاست میں بدل دینا چاہتا ہے۔

حامد کرزئی نے اس انٹرویو میں امریکا اور پاکستان پر کئی طرح کے الزامات لگائے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی فوجی دستے افغانستان می ں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے نہیں ہیں۔ میری رائے میں تو امریکا ہمیں منقسم اور کمزور رکھنا چاہتا ہے تاکہ وہ خطے میں اپنے مقاصد کے حصول کے لیے عمل پیرا رہے۔پاکستان پر ایک بار پھر کابل کی موجودہ حکومت ہی کی طرح طالبان عسکریت پسندوں کی سرپرستی کا الزام لگاتے ہوئے کرزئی نے کہا کہ پاکستان طالبان عسکریت پسندوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرتا ہے، اس لیے امریکا کو چاہیے کہ وہ پاکستانی فوج اور انٹیلیجنس کے اعلیٰ حکام کے خلاف پابندیاں عائد کرے۔انہوں نے کہاکہ ہم امید کرتے ہیں کہ امریکا اب پاکستان کے حوالے سے کچھ کرے گا۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ پاکستان کے عوام کو نقصان پہنچایا جائے یا پاکستان کے خلاف کوئی جنگ شروع کر دی جائے۔ لیکن واشنگٹن کو پاکستانی فوج اور انٹیلیجنس کے اعلیٰ عہدیداروں کے خلاف پابندیاں لگانا چاہئیں۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…