واشنگٹن(آن لائن) امریکا نے ‘دہشت گردوں کی معاونت’ کے الزام میں 3 پاکستانیوں کے نام عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کردیئے۔ فرا نسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ نے رحمان زیب فقیر محمد، حزب اللہ استم خان اور دلاور خان کے نام بلیک لسٹ میں شامل کیے۔تینوں افراد پر پاکستان اور افغانستان میں انتہا پسند گروپوں کو مالی اور لاجسٹک مدد فراہم کرنے کا الزام ہے۔رپورٹ کے مطابق تینوں افراد شیخ امین اللہ
کے ساتھ منسلک تھے، جن کا نام 2009 سے عالمی دہشت گردوں کی بلیک لسٹ میں شامل ہے۔امریکی حکام الزام عائد کرتے ہیں کہ شیخ امین اللہ نے پشاور میں واقع گنج مدرسہ کو القاعدہ، طالبان اور لشکر طیبہ کے تربیتی اور بھرتی مرکز میں تبدیل کیا۔امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق رحمان زیب، خلیجی ریاستوں میں لشکر طیبہ کے لیے فنڈز اکٹھا کیا کرتا تھا جبکہ اس نے 2014 میں شیخ امین اللہ کو خلیجی ممالک کے سفر کے دوران لاجسٹک مدد بھی فراہم کی۔امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق حزب اللہ، شیخ امین اللہ کے مدرسے سے منسلک تھا اور اس نے خلیجی ممالک میں ان کے بہت سارے دوروں کے سلسلے میں لاجسٹک معاونت فراہم کی۔دوسری جانب امریکی حکام نے دلاور کے حوالے سے بتایا کہ وہ شیخ امین اللہ کا قریبی مددگار تھا، جو پاکستان بھر میں ان کے سفری معاملات کے ساتھ ساتھ ان کے مالی معاملات بھی دیکھتا تھا۔امریکی محکمہ خزانہ کے انڈر سیکریٹری برائے ٹیرارزم ایڈ فنانشل انٹیلی جنس، سیگل منڈیلکر کے مطابق ‘محکمہ خزانہ اْن افراد کی تلاش اور نشاندہی جاری رکھے گا جو جنوبی ایشیاء4 میں دہشت گرد تنظیموں کی معاونت کرتے ہیں اور غیر قانونی مالی نیٹ ورک چلاتے ہیں۔