لاہور (ا ین این آئی)وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرہسپتال قصور میں نصب نئی جدید ترین سی ٹی سکین مشین کا افتتاح کیا۔وزیراعلیٰ نے سی ٹی سکین روم کے مختلف حصے دیکھے اورانہیں سی ٹی سکین مشین کی سہولت کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔وزیراعلیٰ نے ڈسڑکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال قصور کے نئے ایمرجنسی بلاک کا بھی دورہ کیا اوریہاں زیر علاج مریضوں کی عیاد ت کی۔ وزیراعلیٰ نے مریضوں کو فراہم کی جانے والی طبی سہولتوں کا جائزہ لیا۔مریضوں اور ان کے
تیمار داروں نے ہسپتال میں فراہم کی جانے والی علاج معالجے کی سہولتوں پر اطمینان کا اظہارکیا۔وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے اس موقع پر ڈاکٹروں،نرسوں ، میڈیکل سٹاف اورمریضوں کے لواحقین سے گفتگوکرتے ہوئے کہا ہے کہ ہسپتالوں میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری سے علاج معالجے کی سہولتوں کو بہتر بنایا جا رہا ہے۔ ہسپتالوں میں جدید سی ٹی سکین مشینیں مہیا کی گئی ہیں،جو24گھنٹے چلیں گی۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ مریضوں کو اب سی ٹی سکین کیلئے دھکے نہیں کھانا پڑیں گے۔سی ٹی سکین مشینوں کے باعث بلیک میلنگ کا خاتمہ ہو گااورمیں ہسپتالوں میں جاری اصلاحاتی پروگروام کی خود نگرانی کر رہا ہوں۔وزیراعلیٰ نے نئے ایمرجنسی بلاک میں موجود نرسوں کو ان کے مسائل کے فوری حل کی یقین دہانی کرائی اوراس ضمن میں ضروری ہدایات بھی جاری کیں۔بعدازاں وزیراعلیٰ نے قصور میں پیش آنے والے افسوسناک واقعات میں ظلم کا شکار ہونے والی 7بچیوں کے والدین اوردیگر اہل خانہ سے سرکٹ ہاؤس میں ملاقات کی اورانہیں انصاف کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی۔وزیراعلیٰ نے بچیوں کے والدین اوردیگر اہل خانہ سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ آپ کی بچیوں کے ساتھ جو درندگی ہوئی ہے مجھے اس پر بے حد افسوس اوردکھ ہے ۔میرے پاس اس ظلم کو بیان کرنے کے الفاظ نہیں۔جس درندے نے یہ قبیح فیل کیا وہ قانون کے آہنی ہاتھوں میں آچکا ہے
اوراسے قانون کے مطابق سخت ترین سزاملے گی۔میرا آپ سے وعدہ ہے کہ انصاف ہوگااورجہاں غفلت اورکوتاہی برتی گئی ہے وہاں سخت ترین ایکشن لوں گااوراس سلسلے میں تحقیقاتی کمیٹی بنا دی گئی ہے ۔جس افسر کا قصور سامنے آیا اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ قصور کو سیف سٹی منصوبے کا حصہ بنائیں گے اوراس سلسلے میں ہدایات جاری کردی گئی ہیں ۔وزیراعلیٰ نے قصور کے سکولوں کو قتل ہونے والی 7بچیوں کے نام منسوب کرنے کا اعلان کیا اورکہا کہ علاقے میں
سڑکوں کی تعمیر ومرمت کا کام بھی جلد مکمل کیا جائے گا۔وزیراعلیٰ نے ایک بچی کائنات کی والدہ کو دلاسہ دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت آپ کو تنہا نہیں چھوڑے گی اورآپ کی ہر ممکن مدد کی جائے گی ا ورشرمندہ ہوں کیونکہ آپ کے ساتھ بہت ظلم ہوا ہے ،اگر یہ کسی بڑی شخصیت کی بیٹی کے ساتھ ہوتا تو پھر میں دیکھتا کہ پولیس کتنی دیر بعد ایکشن لیتی ہے ۔بعدازاں وزیراعلیٰمحمد شہبازشریف نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت صوبے کے تمام ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں میں
جدیدسی ٹی سکین مشینیں لگارہی ہے ۔پانچ اضلاع قصور،وہاڑی،لیہ،میانوالی اوربھکرمیں سٹی ٹی سکین مشینیں لگائی جاچکی ہیں جبکہ صوبے کے مزید پانچ اضلاع اوکاڑہ ،خوشاب،بہاولپور،شیخوپورہ اوراٹک میں یہ مشینیں نصب کی جارہی ہیں ۔اب ان علاقوں کے عوام کو سی ٹی سکین کیلئے لاہور ،ملتان،سرگودھا اوردیگر بڑے شہروں میں نہیں جانا پڑے گا۔پنجاب حکومت کی پالیسی کے مطابق یہ سی ٹی سکین مشینیں محکمہ صحت کی ملکیت نہیں ہوں گی بلکہ ان مشینوں کو وہی کمپنی چلائے گی جو نصب کرے گی۔
مریض کومجاز ڈاکٹرنسخہ دے گا جس کے مطابق سی ٹی سکین ہوگا۔سی ٹی سکین کی یہ سہولت 24 گھنٹے دستیاب ہوگی۔صوبے کے ہر ضلع میں سی ٹی سکین کی ان مشینوں کی تنصیب سے 70سالوں سے رائج وہ نظام ختم ہوگا جس سے مریض کو خراب مشین کا بہانہ بنا کرباہر سے سی ٹی سکین کرانے کا کہا جاتا تھا اب یہ گورکھ دھندا ختم ہوگا۔ان مشینوں کو چلانے والا عملہ بھی تربیت یافتہ ہے اوروہ مریضوں سے خوش اخلاقی سے بات کرتا ہے جس کا میں نے خود بھی مشاہدہ کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پنجاب حکومت صوبے کے
تمام ہسپتالوں میں طبی سہولتوں کی بہتری کیلئے اصلاحات کے جامع پروگرام پر عمل پیرا ہے اور ہسپتالوں میں طبی سہولتوں کو بہتر بنانے پر اربوں روپے کے وسائل خرچ کیے جارہے ہیں ۔صوبے بھر میں ہیپاٹائٹس فلٹر کلینکس کا جال بچھایاجارہا ہے ،جہاں جگر کے امراض میں مبتلا افراد کو تشخیص و علاج کی جدید سہولتیں ملیں گی۔انہوں نے کہا کہ صوبے کے 700بنیادی مراکز صحت میں جدید الٹراسٹاؤنڈ مشینیں لار ہے ہیں اوران مشینوں کو چلانے کیلئے لیڈی ہیلتھ ورکرز کو تربیت دی جارہی ہے ۔
کروڑوں روپے کے اخراجات کیساتھ یہ الٹراساؤنڈ مشینیں پہنچ چکی ہیں جبکہ دیہی مراکز صحت میں کلر ڈویلپر200جدید الٹراساؤنڈ مشینیں بھی فراہم کی جارہی ہیں۔صوبے کے دوردراز علاقوں میں موبائل ہیلتھ یونٹس عوام کو ان کی دہلیز پر علاج معالجہ فراہم کررہی ہے۔اس سال مئی تک 54مزید موبائل ہسپتال پہنچ جائیں گے یہ وہ صحت کے شعبہ میں حقیقی انقلاب ہے جو پاکستان مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے دکھی انسانیت کی خدمت کے جذبے سے سرشار ہوکر برپا کیا ہے ۔وزیراعلیٰ نے کہا
کہ قوم کی بیٹی زینب سے ظلم کرنے والا درندہ عمران قانون کی گرفت میں آچکا ہے۔زینب سے ہونے والا ظلم پر پوری قوم اشکبار تھی۔پنجاب پولیس اورفرانزک ایجنسی کی 14دنوں کی شعبہ روز کاشوں کی بدولت یہ درندہ قانون کی گرفت میں آیا،اس مجرم کی گرفتاری کیلئے 1400سیمپلز حاصل کیے گئے جب فرانزک ایجنسی 1108 سیمپلز کا تجزیہ کرچکی تو ڈی این اے ٹیسٹ میچ کرگیا اورقوم کی بیٹی زینب کا قاتل قانون کی گرفت میں آیا۔کے پی کے میں درندگی کا شکار ہونیوالی عاصمہ بھی قوم کی بیٹی ہے
اس کیس سے متعلق ڈی این اے سیمپلز بھی یہاں آئے، جن پر تحقیق کی جارہی ہے۔انشا ء اللہ عاصمہ کا قاتل بھی اسی کاوش کے ذریعے قابو آئے گا۔پوری قوم کی دعائیں عاصمہ کے خاندان کیساتھ ہیں ۔انہوں نے کہ میں یہاں قصور میں باقی 7خاندانوں سے بھی بوجھل دل کے ساتھ ملاہوں جن کی بچیاں درندے عمران کی درندگی کا شکار ہوئیں۔میں نے ان خاندانوں سے معافی مانگی ہے اوران سے کہا ہے کہ میں آپ کے غم میں شریک ہونے کیلئے آیا ہوں مجھے ان واقعات پر بہت دکھ ،درد اورتکلیف ہے ۔
میری ہمت نہیں کہ میں آپ کا سامنا کرسکوں۔میں آپ کی بچیوں کو تو واپس نہیں لاسکتالیکن آپ کو انصاف ضروردلاؤں گا۔ان بچیوں سے درندگی کرنیوالا قانون کی گرفت میں آچکا ہے اوراسے قانون کے مطابق کڑ ی سے کڑی سزا ملے گی،جسے دنیا دیکھے گی۔میری عدالت عالیہ اور عدالت عظمی سے درخواست ہے کہ اس درندے کو قصور کے کسی چوک میں سرعام لٹکانے کیلئے ہماری مدد کریں ۔انہوں نے کہاکہ بچیوں سے ہونے والے ظلم کی تحقیقات کیلئے کمیٹی بنادی گئی ہے ۔میری متاثرہ خاندانوں سے گزار ش ہے
کہ وہ اس کمیٹی کے سامنے ضرور جائیں اوراسے بتائیں کہ کس نے ان کی بات سنی اورکس نے نہیں سنی تاکہ دودھ کا دودھ اورپانی کا پانی ہوجائے ۔میں نے متاثر ہ خاندانوں کو یقین دہانی کرائی ہے کہ انہیں ہر قیمت پر انصاف فراہم کیا جائے گااوراگرکہیں ان واقعات کی تحقیقات میں غفلت سامنے آئی تو ذمہ داروں کے خلاف بھر پور ایکشن ہوگا۔وزیراعلیٰ نے اعلان کیاکہ ظلم و زیادتی کا شکار ہونے والی ان 7بچیوں کے ناموں سے سکول منسوب کیے جائیں گے۔وزیراعلیٰ نے میڈیا کہ نمائندوں کے سوالوں کے جواب میں کہا
کہ میں دیگر متاثرہ خاندانوں سے ملنے پہلے یہاں آناچاہتا تھا لیکن میری طبیعت ناساز تھی اس لئے نہ آسکا۔اب میں پہلی فرصت میں یہاں آیا ہوں اوران متاثرہ خاندانوں سے ملا ہوں ۔ایک اورسوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہاکہ پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کا شمار دنیا کی نامور لیبز میں ہوتا ہے اوریہ جنوبی ایشیاء کی سب سے بڑی لیب ہے۔یہ وہ انٹرنیشنل لیب ہے جس میں ہم نے بھارت کو بھی پچھاڑدیا ہے ۔اس لیب میں سکاٹ لینڈ یارڈ کے کیسز بھی تجزیے کیلئے آئے ہیں۔ایک اورسوال کے جواب میں
وزیراعلیٰ نے کہا کہ میں عوام کا خادم ہوں اورمیرے لئے یہ باعث اعزاز ہے ۔انسانیت کی خدمت ہی انسان کی میراج ہے،دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں ہمت دے کہ مل کر قوم کی خدمت کریں ۔میری طبیعت گزشتہ چندروزسے ناساز تھی، اس لئے میں پہلے یہاں نہیں آسکا تاہم طبیعت سنبھلتے ہی میں سب سے پہلے قصور آیا ہوں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان مسلم لیگ(ن) واحد سیاسی جماعت ہے جس نے محمد نوازشریف کی قیادت میں دن رات عوام کی خدمت کی ہے ۔بشری کمزوریوں کے باوجود پاکستان مسلم لیگ(ن) نے
عوام کی بے لوث خدمت کی ہے اورپشاورکاتاریخی جلسہ اس کا عکاس ہے ۔انہوں نے کہا کہ کاش عمران نیازی دھرنوں،یوٹرن اوراحتجاجوں کے ذریعے قوم کے ساڑھے چار سال ضائع نہ کرتے۔انہوں نے نوجوانوں کو بھی گمراہ کیا ہے ۔ وہ دھمکیوں اورالزام تراشی کی سیاست کرتے رہیں اورانہوں نے اپنے جلسوں میں جو زبان استعمال کی اس پر حیف ہے ۔انہوں نے قوم کے مزاج کو بگاڑنے کی کوشش کی،اگروہ جھوٹ ،منافقت ،یوٹرن اورالزام تراشی کی سیاست نہ کرتے تو شاید انہیں یہ دن نہ دیکھنا پڑتا۔
دوسری جانب زرداری صاحب ہیں جنہوں نے ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا،اب وہ کہہ رہے ہیں کہ میں لوٹی ہوئی دولت واپس لاؤں گا۔زرداری صاحب کیلئے یہی بہتر ہوگا کہ قوم سے معافی مانگیں اورلوٹی ہوئی دولت واپس لائیں۔اگر اللہ تعالیٰ نے ہمیں موقع دیا تو ہم لوٹی ہوئی دولت دنیاکے کسی کونے میں بھی پڑی ہوئی تو اسے واپس لائیں گے۔صوبائی وزیر صحت خواجہ عمران نذیر،ترجمان پنجاب حکومت ملک احمد خان اورپنجاب کے دیگر اعلی حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔