ہرارے(نیوز ڈیسک)نوٹوں کی گرمی نے زمبابوین کرکٹرز کے دل موم کردیے، ٹیم نے ہر کھلاڑی کو10ہزار ڈالر اضافی دینے کی شرط پر پیر سے دورئہ پاکستان کی تیاریوں کے آغاز پر حامی بھرلی۔تفصیلات کے مطابق دورہ پاکستان کیلیے زمبابوین کرکٹ بورڈ ایک جانب پی سی بی کے ساتھ بات چیت میں زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل کرنے کی کوشش کررہاہے تو دوسری جانب اپنے کھلاڑیوں کو بھی قائل کرنے میں مصروف ہے، مقامی میڈیاکی رپورٹ میں بتایا گیاکہ پلیئرز نے بورڈ حکام کے ساتھ میٹنگ میں ٹور پر آمادگی ظاہر کر دی۔ پیر سے تیاریوں کا آغاز کرنے کی بھی حامی بھر لی گئی تاہم ان کا کہنا ہے کہ زیڈ سی کو سیریز کی آمدن کا50فیصد حصہ ملنے کی امید ہے تو ہر کھلاڑی کو بھی 10ہزار ڈالر اضافی دیے جائیں،
کرکٹرز کے ساتھ معاملات طے پانے کے باوجود دورئہ پاکستان کی تصدیق پی سی بی سے ایم او یو پر دستخط کے بعد ہی کی جائے گی۔سیکیورٹی وفد کے دورے کی رپورٹ کا انتظار کرنے کے ساتھ زیڈسی اس بات پر بھی زور دے رہا ہے کہ گرین شرٹس اگست میں جوابی دورہ بھی کریں جس سے بھاری آمدنی کی توقع ہوگی۔ یونی ویژن نیوز کے مطابق رپورٹ میں ایک آفیشل کے حوالے سے بتایا گیاکہ کھلاڑیوں کی بورڈ سے بات چیت تو مثبت رہی لیکن پی سی بی نے معاہدے پر دستخط نہیں کیے جس کی وجہ سے دورے کی تصدیق نہیں کی جا سکتی۔پلیئرز نے کوچ ڈیو واٹمور کے ہمراہ ایک میٹنگ میں رضا مندی ظاہر کی کہ وہ پیر سے تیاریاں شروع کردیںگے،اس سے قبل سب انفرادی سطح پر ٹریننگ کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے تھے۔
ایک کھلاڑی نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ہم پاکستان جانے کیلیے تیار ہیں تاہم ہمیں اس کیلیے اضافی رقم ادا کی جانی چاہیے کیونکہ یہ کوئی عام ٹور نہیں ہوگا، رپورٹ کے مطابق معاملات طے پاگئے تو دورہ 19مئی سے شروع ہوگا۔جس میں 3 ون ڈے اور 2 ٹوئنٹی20میچز کھیلے جائینگے۔ دوسری جانب فیڈریشن آف انٹرنیشنل کرکٹرز(فیکا) نے حسب روایت زمبابوین ٹیم کے دورے کی مخالفت کر دی، چیف ٹونی آئرش کا کہنا ہے کہ پاکستان کسی بھی انٹرنیشنل ٹیم کے ٹور کیلیے محفوظ ملک نہیں ہے، ہمیں آزادانہ حیثیت میں کام کرنے والے سیکیورٹی ماہرین نے آگاہ کیاکہ ایسا کوئی ٹور خطر ے سے خالی نہیں ہوگا، اس لیے زمبابوے کو بھی وہاں نہیں جانا چاہیے۔یواین پی کے مطابق انھوں نے کہا کہ فیکا کو مشاورت کیلیے کرکٹ سیکیورٹی کے حوالے سے مستند اداروں کی خدمات حاصل ہیں جنھوں نے کئی ممالک کی قومی ٹیموں کیلیے کام کیا ہے۔ہم ان کی رائے کو نظر انداز نہیں کرسکتے۔ دوسری جانب زمبابوے کرکٹ کے ایک عہدیدار نے کہاکہ پی سی بی نے سیکیورٹی اور دیگر معاملات سمیت کئی چیزیں وضاحت طلب ہونے کے باوجود اعلانات میں جلدبازی کی، مقامی میڈیا سے بات چیت میں انھوں نے کہا کہ ابھی حتمی طور پر کچھ بھی طے نہیں ہوا، مجھے تو ٹور کا جلد انعقاد بھی خطرے میں دکھائی دے رہا ہے۔
دورئہ پاکستان؛ نوٹوں کی” چمک “سے زمبابوین کرکٹرز کے دل موم
26
اپریل 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں