اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیر داخلہ اور پاکستان مسلم لیگ (ن)کے مرکزی رہنما چوہدری نثار علی خان کے ترجمان نے وضاحت کی ہے کہ چوہدری نثار علی جرمن سی ای او کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کے مخالف تھے ٗ وزیراعظم آفس کی ہدایت پر ای سی ایل سے نام نکالا گیا تھا ۔بدھ کو ترجمان کی جانب سے جاری وضاحتی بیان میں کہا گیا کہ پی آئی اے کے جرمن نژاد سابق سی ای او برنڈ ہلڈن برینڈ کو بیرون ملک جانے کی
اجازت دینے سے متعلق آنے والی خبریں مضحکہ خیز اور بے بنیاد ہیں ان میں کوئی حقیقت نہیں ترجمان نے کہا کہ چوہدری نثار علی خان جرمن باشندے کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کے مخالف تھے اور ان کا موقف تھا کہ قومی ایئرلائن کے غیر ملکی سی ای او کا کرپشن الزامات پراحتساب ضروری ہے،وزیراعظم آفس کی مداخلت پر ان کا نام ای سی ایل سے نکالا گیا ۔ ترجمان کے مطابق اس وقت جرمن سفارتخانے نے وزارت خارجہ سے رابطہ کر کے یقین دہانی کرائی تھی کہ پی آئی اے کا سی ای او برنڈ ہلڈن برینڈ ایک ماہ بعد واپس آ جائینگے اور وزارت خارجہ کی سفارشات کی روشنی میں وزیراعظم کے سیکرٹری نے چوہدری نثار سے ذاتی طور پر ملاقات کی اور اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف کی ہدایات چوہدری نثار علی خان تک پہنچائیں جن میں کہا گیا تھا کہ برنڈ ہلڈن برینڈ کو ایک ماہ کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت دی جائے۔ چوہدری نثار علی خان کے ترجمان نے وضاحت کی ہے کہ چوہدری نثار علی جرمن سی ای او کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کے مخالف تھے ٗ وزیراعظم آفس کی ہدایت پر ای سی ایل سے نام نکالا گیا تھا ۔بدھ کو ترجمان کی جانب سے جاری وضاحتی بیان میں کہا گیا کہ پی آئی اے کے جرمن نژاد سابق سی ای او برنڈ ہلڈن برینڈ کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے سے متعلق آنے والی خبریں مضحکہ خیز اور بے بنیاد ہیں ان میں کوئی حقیقت نہیں ترجمان نے کہا کہ چوہدری نثار علی خان جرمن باشندے کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کے مخالف تھے