سیالکوٹ (مانیٹرنگ ڈیسک)کسی نے خون کو سفید ہوتے دیکھا ہے، کیا کوئی باپ اپنے ہی کسی بچے کو فروخت کر سکتا ہے، پیسے کی ہوس نے ایک باپ کو اندھا کر دیا، اس نے یہ بھی نہ سوچا کہ اس کا بچہ معذور ہے وہ چلنے پھرنے سے بھی عاری ہے لیکن دولت کی ہوس باپ کی محبت پر غالب آ گئی، اس نے اپنے آٹھ سالہ معذور بچے کو گداگروں کے حوالے کر دیا۔
پسرور میں سفاک باپ نے پیسے کی خاطر اپنے آٹھ سالہ معذور بیٹے کو بیچ دیا، تفصیلات کے مطابق ایک نجی ٹی وی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سیالکوٹ کی تحصیل پسرور میں باپ کو پیسے کی ہوس نے اندھا کر دیا، باپ نے اپنے آٹھ سالہ معذور بچے کو گداگروں کے ہاتھ فروخت کر دیا، یہ انتہائی انسانیت سوز واقعہ ہے جس میں باپ نے اپنے آٹھ سالہ معذور بچے کو چندہ گیری کے لیے اپنے ہی علاقے کے ایک شخص کے ہاتھ فروخت کر دیا جو اس سے گوجرانوالہ میں اس بچے سے گداگری کرواتا رہا، باپ کے مطابق اس شخص نے بچے کو گداگری کے لیے ایک سڑک پر چھوڑا اور وہاں سے اسے اٹھانا بھول گیا اور بچے کو کتے اور دیگر جانور رات بھر کاٹتے رہے، ایک تو سردی کی شدت اور دوسرا جانوروں کے کاٹنے سے آٹھ سالہ معذور بچہ جاں بحق ہو گیا، میڈیکل رپورٹ کے مطابق بچے پر کسی قسم کا تشدد تو ثابت نہیں ہوا لیکن بچہ سردی اور جانوروں کے کاٹنے سے ہلاک ہو گیا، باپ نے اس شخص کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی ہے لیکن اصل میں تو اس بچے کے خلاف ہی کارروائی ہونی چاہیے جس نے انتہائی سفاکی کا مظاہرہ کیا اور اپنے آٹھ سالہ معذور بچے کو گداگری کے لیے اس شخص کے حوالے کیا، اس معذور بچے کا اصل مجرم تو اس کا ظالم باپ ہی ہے۔ باپ نے اپنے آٹھ سالہ معذور بچے کو چندہ گیری کے لیے اپنے ہی علاقے کے ایک شخص کے ہاتھ فروخت کر دیا جو اس سے گوجرانوالہ میں اس بچے سے گداگری کرواتا رہا