جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

قصور ویڈیو سکینڈل، 2015ء میں گرفتار ہونیوالے 17 ملزمان کو کیا سزا دی گئی؟ زیادتی کا نشانہ بنائے جانیوالے 284 بچوں کے ساتھ کیا ہوا؟ لرزہ خیز انکشافات

datetime 26  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

قصور (مانیٹرنگ ڈیسک)سات سالہ زینب کے قتل نے قصور ویڈیو سکینڈل کو بھی دوبارہ ہوا دے دی ہے، پورے ملک میں جہاں زینب کا افسوسناک واقعہ زیر بحث ہے تو وہاں قصور میں2015 کے ویڈیو سکینڈل کی تفصیلات سامنے آنا شروع ہو گئی ہیں ، قصور میں دو سو چوراسی بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات کا سکینڈل اگست 2015ء میں سامنے آیا۔ ملزمان جہاں بچوں کواپنی ہوس کا نشانہ بناتے رہے،

وہیں انہیں اسلحے کے زور پر ایک دوسرے سے بدفعلی کرنے پر بھی مجبور کرتے رہے۔ ملزمان نے بچوں کی چار سو سے زائد ویڈیوز بنائیں اور پچاس پچاس روپے کے عوض گاؤں حسین خاں والا میں فروخت کیں۔ ایک خاتون نے اپنے چودہ سالہ بیٹے کی ویڈیو ختم کرنے کے لئے بلیک میلرز کو ساٹھ ہزار روپے ادا کیے۔ اس بارے میں قصورکے ایک دیہاتی نے بتایا کہ اس گھناؤنے عمل کے ملزم یہ ویڈیوز بنا کر برطانیہ، امریکہ اور یورپ میں فروخت کرتے تھے؛ تاہم مقامی ایم پی اے کے دباؤ پر پولیس نے پچاس لاکھ روپے لے کر کیس کے مرکزی ملزم کو رہا کر دیا اور مقامی سیاستدان متاثرہ افراد پر کیس واپس لینے کیلئے دبا ؤ ڈالتے رہے۔ان جنسی درندوں نے چھ سے دس سال کے بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا، جب یہ سکینڈل سامنے آیا تو اس وقت میڈیا نے بھی بہت شور مچایا لیکن بعد میں پکڑے گئے 17 ملزمان باری باری چھوڑ دیے گئے، اس واقعہ میں زیادتی کا نشانہ بنانے والے بچوں اور ان کے خاندان کی زندگیاں تباہ ہو کر رہ گئیں ملزمان نے انہیں دھمکیاں دیں اور رہا ہونے کے بعد یہ غیر اخلاقی ویڈیوز معاشرے میں پھیلا دیں ، یہاں تک کہ کئی لڑکے اپنا گھر چھوڑنے پر مجبور ہو گئے اور ان بچوں کے گھر والے ابھی تک ان کے انتظار میں بیٹھے ہیں۔  اس واقعہ میں زیادتی کا نشانہ بنانے والے بچوں اور ان کے خاندان کی زندگیاں تباہ ہو کر رہ گئیں ملزمان نے انہیں دھمکیاں دیں اور رہا ہونے کے بعد یہ غیر اخلاقی ویڈیوز معاشرے میں پھیلا دیں

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…