کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) نقیب اللہ محسود کو جعلی مقابلے میں قتل کرنے کے معاملے کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی نے سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو ایک اور موقع دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔نقیب اللہ محسود قتل کیس کی تحقیقات کے لئے قائم کمیٹی کے سربراہ ایڈیشنل آئی جی ثنا اللہ عباسی نے کہا ہے کہ کمیٹی نے پیر کو پھر راؤ انوار کو طلب کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ راؤ انوار کو پیر ایک بجے طلبی کا نوٹس بھیج دیا ہے ،
جس میں کہا گیا ہے کہ راؤ انورا گر کمیٹی کے سامنے پیش نہ ہوئے تو خود ذمہ دار ہوں گے۔ثنا اللہ عباسی نے یہ بھی کہا کہ راؤ انوار اور ایس ایچ او شاہ لطیف ٹاؤن کیخلاف لواحقین کی مدعیت میں قتل کا مقدمہ درج ہوگا۔انہوں نے کہا کہ نقیب اللہ کے قتل کیس میں ایس پی عابد قائمخانی کو تفتیشی افسر مقرر کیا گیا ہے ۔ سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے نقیب اللہ قتل کیس کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا ۔ایک بیان میں راؤ انوار نے کہا کہ مجھے ایڈیشنل آئی جی ثنا اللہ عباسی اورڈی آئی جی ایسٹ سلطان خواجہ پر اعتماد نہیں ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ میں نے ڈی آئی جی ایسٹ کے دفتر میں آپریٹر سے 4 بار رابطہ کیااور انکوائری میں پیش ہونے کا کہا لیکن اس کے باوجود مجھے انکوائری میں پیش ہونے کے لئے نہیں بلایا گیا ۔راؤ انوار نے یہ بھی کہا کہ انکوائری کمیٹی نے جب مجھے بلایا تو میں پیش ہوا اور اس پولیس پارٹی کو بھی ساتھ لایا جس نے مقابلہ کیا ۔انہوں نے کہا کہ میں نے اس موقع پر انکوائری کمیٹی کو قاری احسان کے بارے میں بتایا، تمام حقائق جاننے کے بعد مجھ سے رابطہ نہیں کیا گیا۔ نقیب اللہ محسود کو جعلی مقابلے میں قتل کرنے کے معاملے کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی نے سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو ایک اور موقع دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔نقیب اللہ محسود قتل کیس کی تحقیقات کے لئے قائم کمیٹی کے سربراہ ایڈیشنل آئی جی ثنا اللہ عباسی نے کہا ہے کہ کمیٹی نے پیر کو پھر راؤ انوار کو طلب کیا ہے۔