جمعرات‬‮ ، 03 جولائی‬‮ 2025 

ایبولا وائرس کے علاج کے لیے نئی دوا کا کامیاب تجربہ

datetime 15  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک(نیوزڈیسک) امریکی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ایبولا وائرس پر قابو پانے کے لیے تجرباتی طور پر بنائی گئی ویکسین کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں اور وائرس سے متاثرہ بندر تجرباتی ویکسین سے صحت یاب ہوئے ہیں۔
ویکسین کے ذریعے ایبولا وائرس میں موجود داغ ’ماکونا‘ کو نشانہ بنایا گیا۔ ایبولا کی وجہ سے مغربی افریقی ممالک میں سینکڑوں افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ لیبارٹری میں تجرباتی علاج کے لیے لائے گئے تینوں بند صحت مندر ہو رہے ہیں جبکہ ایبولا سے متاثرہ تین بندر جن کا علاج نہیں ہوا، بیماری کا شکار ہونے کے نو دن کے اندر اندر مر گئے۔
اس وقت انسانوں میں ایبولا وائرس کو ختم کرنے کے لیے کوئی علاج یا ویکسین موجود نہیں ہے۔
امریکی یونیورسٹی آف ٹیکساس سے وابستہ سائنسدان تھامس جیسبرٹ کا کہنا ہے کہ ’ایبوالا وائرس سے متاثر ہونے والے کے مریض کے علاج کا یہ پہلا کامیاب تجربہ ہے۔‘
امکان ہے کہ رواس سال کے آخر میں اس علاج کا تجربہ انسانوں پر کیا جائے گا۔
مسٹر جیسیبرٹ نے کہا کہ ایبولا وائرس میں موجود داغ کو نشانہ بنانے والی یہ دوا آٹھ ہفتوں میں تیار کی جا سکتی ہے۔
یہ دوا وائرس میں موجود مخصوص جین کو ختم کر دیتی ہے جس سے جسم میں وائرس کی تعداد بڑھتی نہیں ہے۔
ایبولا کے علاج کے لیے اس سے قبل بنائی گئی دوا کو تیار کرنے کے لیے کئی ماہ کا وقت درکار تھا۔
مارچ 2014 سے اب تک ابیولا وائرس سے 10602 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ ایبولا سے سب سے زیادہ ہلاکتیں مغربی افریقی کے چھ ممالک، لائیبریا،گنی، سرالیون، مالی اور نائجریا سے ہے اور اب تک ایبولا کے 25556 کیسز درج ہوئے ہیں۔
سنہ 1976 میں ایبولا وائرس کی دریافت کے بعد وائرس کا یہ مہلک ترین حملہ ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…