اتوار‬‮ ، 12 اکتوبر‬‮ 2025 

زینب قتل کیس، مجرم کو ضیاء الحق دور کے پپو کیس کی طرح سرعام پھانسی پر لٹکایا جائے، چودھری شجاعت نے خصوصی عدالتوں بارے مطالبہ کر دیا

datetime 11  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ق) کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ قصور میں معصوم بچی زینب کے ساتھ زیادتی پر زبانی بیان بازی سے کچھ نہیں ہو گا، ضیاء الحق دور کے پپو کیس کی طرح ایسے سنگین جرائم کا ارتکاب کرنے والوں کو سرعام پھانسی پر لٹکایا جائے اور آرمی کی طرز پر خصوصی عدالتیں قائم کرنے کیلئے قانون سازی کی جائے۔

انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ پپو کیس کے مجرم کو سرعام پھانسی پر لٹکایا گیا تھا اور جنرل ضیاء الحق کا حکم تھا کہ سورج غروب ہونے تک اس کی لاش کو وہیں لٹکا رہنے دیا جائے تاکہ لوگ عبرت حاصل کریں، یہی وجہ ہے کہ اس کے کئی سال بعد تک ایسا واقعہ نہیں ہوا تھا۔ چودھری شجاعت حسین نے مزید کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں جو خون کی ہولی کھیلی گئی وہ سب کو یادہے، اس سانحہ کے بعد چودھری پرویزالٰہی سب سے پہلے منہاج القرآن پہنچے تھے انہوں نے مجھے بتایا تھا کہ کس طرح وہاں کیسی سفاکی سے حاملہ خاتون اور طالبات سمیت بیگناہوں کا خون بہایا گیا، پولیس والوں نے جوتوں سمیت اندر گھر کر قرآن پاک کے سیپاروں کی بے حرمتی کی اور منع کرنے پر خواتین پر بھی گولیاں چلوائیں، یہی وجہ ہے کہ اس واقعہ کے بعد بھی میں نے ایسے سنگین جرائم کے کیسز کی سماعت کیلئے خصوصی عدالتیں قائم کرنے کا مطالبہ کیا تھا تاکہ ایسے سفاک، بے رحم اور ظالم مجرم سرعام ٹکٹکی پر لگائے جائیں اگر اس وقت حکمرانوں نے میری بات پہ کان دھرے ہوتے تو کتنے ہی بچے بچیاں اور بیگناہ لوگ سفاک مجرموں کی درندگی کا شکار ہونے سے بچ جاتے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ


میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…