اسلام آباد(آن لائن)چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ہیں کہ بابا رحمتے کے ساتھ سچ بولیں گے تو سب ٹھیک رہے گا، وہ کمزور چیف جسٹس ہوگا جس کے آنکھ اور کان عدالت کے اندر اور باہر کھلے نہیں ہونگے، کسانوں نے لاہور میں کس سے ملاقات کی تصویرمیرے پاس آچکی ہے، یہ ریمارکس انہوں شریف خاندان کی شوگر ملز سے متعلق کیس میں دیئے ہیں، عدالت نے شریف خاندان کی شوگرملز کی منتقلی سے متعلق ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف حکم
امتناع جاری کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے شریف خاندان کی درخواست سماعت کے لیے منظور کر لی ہے جبکہ عدالت نے کیس کے فیصلے تک جنوبی پنجاب سے شریف خاندان کی شوگر ملوں کی منتقلی کو بھی روک دیا ہے، جمعرات کو کیس کی سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی، کیس کی سماعت شروع ہوئی تو جہانگیرترین کے وکیل اعتزاز احسن نے عدالت کوکسانوں سے گنا خریدنے کی یقین دہانی کرا تے ہوئے عدالت کو بتایا کہ علاقے کی پانچ شوگرملز کسانوں کا گنا خرید لیں گی، جے ڈی ڈبلیو، آر وائی کے، حمزہ، اشرف، انڈس شوگر ملز گنا خریدیں گی، اس پر عدالت نے شریف فیملی کی شوگر ملز کھولنے کے حکم امتناع کی درخواست مسترد کردی تاہم شریف فیملی کی لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف اپیلیں سماعت کیلئے منظور کر تے ہوئے کیس کے فیصلے تک شریف فیملی کی جنوبی پنجاب سے شوگر ملز کی منتقلی روک دی ہے ، دوران سماعت چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ جہانگیرترین یقینی بنائیں کہ کسانوں کا نقصان نہ ہو، کسانوں کو پورا معاوضہ ملے،جو یقین دہانی کرائی جائے اس پر من و عن عمل کیا جائے، کسانوں کا مفاد مقدس ہے، درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ جن شوگر ملز کو گنا خریدنے کی اجازت دی ان کی
صلاحیت بہت کم ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ کسانوں کی لاہور میں جہاں میٹنگ ہوئی اس کی تصویر میرے پاس آ چکی ہے، کسانوں کو وکیل کرنے کیلئے کس نے سپانسر کیا معلوم ہے، بابا رحمتے کے ساتھ سچ بولیں گے تو سب ٹھیک رہے گا، کمزور چیف جسٹس ہوگا جس کے آنکھ اور کان عدالت کے اندر اور باہر کھلے نہیں ہونگے، اعتزاز احسن نے کہا کہ کسانوں کو اخبارات میں اشتہارات دینے کیلئے رقم کس نے دی، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ گنا خریدنے کے عمل کی خود مانیٹرنگ کروں گا، گنا خریداری میں کسی قسم کی شکایت پر چیمبر میں سماعت کریں گے، بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 18 اپریل تک ملتوی کردی، یاد رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے شریف خاندان کی شوگر ملوں حسیب وقاص شوگر مل، یونائیٹڈ شوگر مل اور چوہدری شوگر مل لی جنوبی پنجاب میں منتقلی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے وہاں سے منتقل کرنے کا حکم دیا تھا تاہم شریف خاندان کی جانب سے ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر لیا گیا تھا۔