کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کے مایہ ناز سائنسدان ڈاکٹر قدیر خان کا کہنا ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں بھی امریکہ نے امداد بند کی تھی، تفصیلات کے مطابق ایک مقامی ہوٹل میں موضوعات قرآن انسائیکلو پیڈیاکی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں بھی امریکہ نے امداد بند کی تھی ہم لوگ اس وقت بھی بھوکے نہیں مرے تھے، اس موقع پر ڈاکٹر قدیر خان نے کہا کہ
میں یہ نہیں کہتا کہ امریکہ سے تعلقات خراب کر لیے جائیں لیکن تعلقات برابری کی بنیاد پر ہونے چاہئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے ہمیشہ سے جماعت اسلامی سے شکایت رہی ہے، قاضی حسین احمد کے بارے میں انہوں نے کہا کہ وہ میرے دوست تھے اور ان سے ملاقات میں ان سے کہتا تھا کہ آپ لوگوں کو صحیح راستے پر ڈال دیں لیکن ایسا نہ ہو سکا۔ قاضی حسین احمد نے مجھیکہا کہ میں جماعت اسلامی میں شامل ہو جاؤں۔ اس موقع پر ڈاکٹر قدیر خان نے کہا کہ جماعت اسلامی کے موجودہ امیر سراج الحق انگلینڈ میں گھوم رہے ہیں وہ تقریریں خوب کر لیتے ہیں لیکن ان کی جماعت نے لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے کوئی خاطر خواہ کام نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ موضوعات قرآن پر انسائیکلو پیڈیا ترتیب دے کر سعید الظفر صدیقی نے ہم لوگوں پر احسان کیا ہے، قرآن پاک کی حفاظت کا ذمہ اللہ تعالیٰ نے خود لیا ہوا ہے۔ ڈاکٹر قدیر نے اس موقع پر کہا کہ میں ہمیشہ سب کو مشورہ دیتا ہوں کہ قرآن پاک کے کچھ صفحات روزانہ ضرور پڑھیں ہم لوگ قرآن کریم سے بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں۔ پاکستان کے مایہ ناز سائنسدان ڈاکٹر قدیر خان کا کہنا ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں بھی امریکہ نے امداد بند کی تھی، ایک مقامی ہوٹل میں موضوعات قرآن انسائیکلو پیڈیاکی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں بھی امریکہ نے امداد بند کی تھی ہم لوگ اس وقت بھی بھوکے نہیں مرے تھے