بدھ‬‮ ، 17 ستمبر‬‮ 2025 

7من سونا ،43من چاندی ،پاکستان کو بڑا خزانہ مل گیا،یہ سونا اور چاندی کس کا ہے؟ بالاخر پتہ چل گیا،حیرت انگیزانکشافات

datetime 8  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی عملدرآمد اور جائزہ کمیٹی کے اجلاس میں قیام پاکستان سے مختلف بینکوں ،پاکستان منٹ اور سرکاری مال خانوں میں 7 من 1 کلو 4 تولے سونے اور43 من 30 کلو 63 تولے چاندی کا انکشا ف ہوا ۔یہ سونا اور چاندی 1947 سے موجود ہے اور کوئی ان کا دعویدار نہیں۔ کمیٹی نے ہدایت کی یہ وفاقی حکومت کی ملکیت ہے،اسے صوبوں کو دینے سے گریز کیا جائے۔ وزارت خزانہ حکام نے کہا

صوبوں میں یہ سونا اور چاندی دیا گیا تو نیا تنازع کھڑا ہو جائے گا اور مسائل جنم لیں گے،خبر رساں ادارے  کے مطابق قومی بنک میں لاوارث7 من کئی کلو گرام سونا اور13 کروڑ روپے مالیت کی چاندی کااب تک کسی نے کلیم نہیں کیازرائع ‘یہ سونا چاندی نواب آف بہاول پورکی ملکیت ہے مرکزی صدر عوامی تحریک بحالی صوبہ بہاول پور محمداجمل ملک اسیررہنمابہاول پورصوبہ ‘ تفصیل کے مطابق ایک قومی بنک کے زرائع کے مطابق 7 من اورکئی کلوگرام سونااور 13 کروڑ روپے مالیت کے چاندی لاواث پڑی ہے اوراس کو کلیم کرنے والااب تک کوئی نہیں آیاہے اورنہ ہی اب تک ان کے وارثان کاپتہ چلاہے کہ یہ کسی کی ملکیت ہیں مرکزی صدر عوامی تحریک بحالی صوبہ بہاول پور محمداجمل ملک اسیررہنمابہاول پورصوبہ نے کہاکہ کیایہ وہی سونا تونہیں ہے جوکہ پاکستان بنتے وقت امیرآف بہاول پور نے پاکستان کی معیشت کومستحکم رکھنے کیلئے حکومت کوعطیہ کیاتھا انہوں نے کہاکہ اربوں روپے مالیت کاسوناچاندی عطیہ کرنے والی ریاست اب پائی پائی کومحتاج ہوچکی ہے اوراس کاکوئی پرسان حال نہ ہے انہوں نے کہاکہ پورے انڈیا میں سب سے امیرریاستوں میں شمارہونے والی سابق ریاست بہاول پور انتہائی خوشحال تھی لیکن اب ڈیڑھ کروڑ آبادی میں سے 75 فیصد غربت کی لکیرسے نیچے زندگی گزارنے پرمجبور ہیں  سونا اور چاندی 1947 سے موجود ہے اور کوئی ان کا دعویدار نہیں۔ کمیٹی نے ہدایت کی یہ وفاقی حکومت کی ملکیت ہے،اسے صوبوں کو دینے سے گریز کیا جائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…