واشنگٹن(آن لائن) امریکی حکام نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سرکاری رہائش گاہ وائٹ ہاؤس میں کام کرنے والے ملازمین اور وہاں آنے والے مہمانوں پرذاتی موبائل فون استعمال کرنے پرپابندی عائد کر دی۔وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری سارا سینڈرز نے اس حوالے سے جاری بیان میں کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کے لیے وائٹ ہاؤس میںٹیکنالوجی سسٹمز کی حفاظت اور سالمیت اولین ترجیح ہے لہٰذا آئندہ ہفتے سے وائٹ ہاؤس کے ملازمین اور مہمانوں کو
’ویسٹ ونگ‘ میں ذاتی موبائل فونز استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ وائٹ ہاؤس کے ملازمین اپنا کام اور رابطے سرکاری ڈیوائسز کے ذریعے کر سکیں گے۔امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ پابندی وائٹ ہاؤس کے چیف آف اسٹاف جان کیلے نے سکیورٹی خدشات کے پیش نظر لگائی ہے۔خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ متعدد بار وائٹ ہاؤس سے میڈیا کو چیزیں لیک ہونے کی شکایات کرچکے ہیں لیکن ان کے مشیروں کا کہنا ہے کہ مذکورہ پابندی کا تعلق میڈیا کو خبریں لیک ہونے سے نہیں۔بلوم برگ کے مطابق ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ وائٹ ہاؤس کے وائرلیس نیٹ ورک سے متعدد ڈیوائسز منسلک ہیں اور ذاتی فونز کی سیکیورٹی اتنی اچھی نہیں ہوتی جتنی حکومت کی جانب سے فراہم کی گئی ڈیوائسز کی ہوتی ہے۔ٹرمپ انتظامیہ کے اس اقدامات کی مخالفت بھی سامنے آئی ہے اور وائٹ ہاؤس کے ملازمین کا کہنا ہے کہ وہ سرکاری فونز کو ذاتی کاموں کے لیے استعمال نہیں کر سکتے لہٰذا کام کے دوران ان کے لیے اہل خانہ اور دوستوں سے رابطہ کرنا مشکل ہوجائے گا۔خیال رہے کہ امریکی صدر عہدہ سنبھالنے کے بعد سرکاری رہائش گاہ وائٹ ہاؤس میں منتقل ہوجاتا ہے جہاں وہ دیگر دفتری معاملات بھی نمٹاتا ہے۔