ممبئی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی ریاست مہاراشٹر کے کئی شہروں میں مراٹھا ہندوؤں اور دلتوں کے درمیان نسلی بنیادوں پر ہونے والے فسادات کے بعد صورت حال انتہائی کشیدہ اور ہڑتال کی وجہ سے نظام زندگی مفلوج ہوگیا ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست مہاراشٹر میں فسادات کی آگ دو روز پہلے اس وقت پھیلی جب پونے کے نواحی گاؤں بھیما کورے میں 19ویں صدی میں انگریزوں اور مرہٹوں کے درمیان تیسری جنگ کی 200 ویں سالگرہ کی
تقریب کے دوران ایک دلت کو قتل کردیا گیا تھا۔ مرہٹوں اور دلتوں کے درمیان کشیدگی نے ممبئی سمیت کئی شہروں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ احتجاج کے دوران مظاہرین نے بازاروں کو بند کرادیا جبکہ دلت تنظیموں نے ریاست بھر میں ہڑتال کی کال دے دی۔ہڑتال اور پرتشدد مظاہروں کے باعث ممبئی سمیت مہاراشٹرا کے کئی شہروں میں نظام زندگی مفلوج ہوگیا ٗ تعلیمی ادارے بند ہوگئے جبکہ ریاست بھر میں چلنے والی 40 ہزار سے زائد بسیں اور کئی ٹرینیں بند رہیں جس کی وجہ سے روز مرہ معمولات شدید متاثر ہوئے ٗپولیس نے ریاست بھر میں ہنگامہ آرائی کے الزام میں 200 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا دوسری جانب مہاراشٹرا کے وزیراعلیٰ دویندرا فیڈنوس نے عوام سے پرامن رہنے کی اپیل کرتے ہوئے خبردار کیا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے افواہیں پھیلانے اور امن وامان کی صورحال خراب کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔ بھارتی ریاست مہاراشٹر کے کئی شہروں میں مراٹھا ہندوؤں اور دلتوں کے درمیان نسلی بنیادوں پر ہونے والے فسادات کے بعد صورت حال انتہائی کشیدہ اور ہڑتال کی وجہ سے نظام زندگی مفلوج ہوگیا ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست مہاراشٹر میں فسادات کی آگ دو روز پہلے اس وقت پھیلی جب پونے کے نواحی گاؤں بھیما کورے میں 19ویں صدی میں انگریزوں اور مرہٹوں کے درمیان تیسری جنگ کی 200 ویں سالگرہ کی تقریب کے دوران ایک دلت کو قتل کردیا گیا تھا۔