اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) دھمکیوں کے بعد امریکہ نے پاکستان پر حملے کی تیاری کرلی، اوریا مقبول جان جو کسی تعارف کے محتاج نہیں انہوں نے نجی ٹی وی پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے 1977ء میں ایک نیشنل انٹیلی جنس کونسل بنائی تھی۔ یہ باڈی ہر سال مختلف ممالک سےانٹیلی جنس رپورٹ اکٹھی کر کے ایک انٹیلی جنس رپورٹس مرتب کرتی ہے کہ دنیا بھر میں کیا ہونے والا ہے اور امریکہ کو کیا کرنا چاہئیے؟
امریکی صدر کے سامنے ایسی ہی ایک رپورٹ رکھی جاتی ہے ،گزشتہ سال جنوری 2017 میں ایک انٹیلی جنس ایجنسی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے مابین 2028میں ایک نیوکلئیر وار ہو گی، آئندہ تین سے چار سالوں میں امریکی کے حالات عجیب ہو جائیں گے اورعالمی معاملات سے دور ہو جائے گا۔ لہٰذا امریکہ کو اپنے دشمن مار دینے چاہئیں ۔پاکستان کو دو چیزوں سے تباہ کیا جا سکتا ہے ایک ڈرون حملے اور دوسرا اگر پاکستان کو معاشی طور پرتباہ کر دیا جائے۔ اسی لیے پاکستان میں ایسی حکومت بٹھا دی گئی جس نے ملک و قوم کو قرضوں میں جکڑ دیا۔واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دی گئی دھمکیاں بھی اسی تناظر میں دی جارہی ہیں ،دوسری جانب وزیر دفاع خرم دستگیر نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعاون تقریباً ختم ہو چکا ہے ۔امریکہ پاکستان میں فوجی کارروائی بھی کرسکتا ہے۔ دھمکیوں کے بعد امریکہ نے پاکستان پر حملے کی تیاری کرلی، اوریا مقبول جان نے نجی ٹی وی پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے 1977ء میں ایک نیشنل انٹیلی جنس کونسل بنائی تھی۔ یہ باڈی ہر سال مختلف ممالک سےانٹیلی جنس رپورٹ اکٹھی کر کے ایک انٹیلی جنس رپورٹس مرتب کرتی ہے کہ دنیا بھر میں کیا ہونے والا ہے اور امریکہ کو کیا کرنا چاہئیے؟امریکی صدر کے سامنے ایسی ہی ایک رپورٹ رکھی جاتی ہے