منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

چین گوادر کے اندر2 سال سے خاموشی کیساتھ کیا کام کررہا ہے ،جان کر آپ کو بھی خوشگوار حیرت ہوگی

datetime 30  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ (آئی این پی ) چین نے کہا ہے کہ گوادر میں چائینیز ریڈ کراس فاونڈیشن کی طبی ٹیم دو سال سے خدمات فراہم کررہی ہے،2017 میں بیلٹ اینڈ روڈ انسانی ہمدری منصوبے کے تحت دل کے امراض کا شکار74غیر ملکی بچے علاج کے لئے چین آئے۔ چائنہ ریڈیو انٹر نیشنل کے مطابق چائینیز ریڈ کراس فاونڈیشن(سی ار سی ایف)نے2017 کی ایک ورکنگ رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی ار سی ایف

کا پروگرام ” اینجل ٹرِپ” اور دی بیلٹ اینڈ روڈ سنگین امراض میں مبتلا بچوں کے انسانی ہمدردی پر مبنی امداد کے پروگرام کے تحت دو ہزار سترہ میں چوہتر بچے علاج کے لیے چین آئے۔ ان میں افغانستان کے اکیس اور منگولیا کے ترپن بچے شامل ہیں۔ یہ بچے پیدائشی طور پر دل کے امراض کا شکار تھے اور ان کا چین میں مفت علاج ہوا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ دو ہزار سترہ میں سی ار سی ایف نے” سلک روٹ انسان دوستی فنڈ ” قائم کیا ۔

اس کا مقصد دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر میں مدد کرتے ہوئے انسانی ہمدردی پر مبنی خدمات کی فراہمی ہے۔دو ہزار سترہ میں اسی فنڈ کے تحت سلسلہ وار عالمی انسانی امدادی کارروائیاں کی گئی ہیں۔ مجموعی طور پر نو گروپس کے تریسٹھ افراد نے عالمی امدادی کارروائیوں میں حصہ لیا ہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ چین پاک انسان دوستی طبی ہنگامی مرکز پاکستان کی گوادر پورٹ پر قائم ہوا۔اور چائینیز ریڈ کراس فاونڈیشن کی طبی ٹیم وہاں دو سال سے خدمات فراہم کررہی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…