جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

شہادت سے ایک رات پہلے بینظیر بھٹو نے کیا کہا

datetime 27  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)آج پاکستان کی سابق وزیر اعظم محترمہ بینظیر بھٹو کی شہادت کو 10 برس بیت چکے ہیں ۔اس حوالے سے ملک بھر میں تقریبات جاری ہیں ۔حکومت ہویا اپوزیشن سب ان کو خراج عقیدت پیش کرتے نظر آرہے ہیں۔انہی میں سے سابق رکن قومی اسمبلی پلوشہ خان بھی ہیں جنہوں نے  26 دسمبر 2007 کی رات بینظیر بھٹو سے ملاقات کی تھی۔۔پلوشہ خان ماضی کی طرف جھانکتے ہوئے کہتی ہیں کہ 26 دسمبر 2007 کو

رات گئے میں اور پیپلز پارٹی کے کچھ اور لوگ محترمہ بینظیر بھٹو سے ملے۔ ہماری میٹنگ کا مقصد اگلے روز ہونے والی دو اہم ملاقاتوں کا ایجنڈا تیار کرنا تھا۔ 27 دسمبر کی شام کو یورپین یونین اور امریکی سفارتخانے کے اہلکاروں کی بی بی سے ملاقات طے تھی مگر یہ دونوں ملاقاتیں نہ ہوسکیں۔ 27 دسمبر کو بی بی ہم سے بےدردی سے چھین لی گئیں۔اس رات بی بی کا موڈ خوشگوار تھا۔ معمول کے مطابق وہ پوری تیاری کرکے میٹنگ میں بیٹھی تھیں۔ دن بھر سیکڑوں پارٹی ورکرز اور رہنماؤں سے ملاقات کرنے کے باوجود بی بی کی یادداشت ساتھ نہیں چھوڑتی تھی اور حافظہ تیز رہتا تھا۔ ہم پارٹی ورکرز کو عادت تھی کہ ہر چند گھنٹے بعد اپنی ای میل چیک کیا کرتے، کیونکہ بی بی ای میل کے ذریعے کام کی پیشرفت کے بارے میں دریافت کرتی رہتی تھیں۔پلوشہ خان یاد اس لمحے کو یاد کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ اس رات بی بی نے ایک ایسی بات کی جسے میں بھول نہیں پاتی۔ اگر مجھے صحیح طور سے یاد ہے تو انہوں نے کہا تھا کہ “بہت خون بہہ گیا ہے لیکن یہ دھرتی اور خون مانگ رہی ہے، مجھے لگتا ہے ہماری مٹی لال ہو جائے گی”۔ اب لگتا ہے کہ ذہن کے کسی کونے میں ان کو علم تھا کہ چند گھنٹوں میں ان کا اپنا خون بھی بہا دیا جائے گا۔آہستہ آہستہ سب چلے گئے۔ میں اور بی بی کمرے میں اکیلے بیٹھے تھے۔ میں نے بی بی کو بتایا کہ میں نے خواب میں کربلا کی جنگ دیکھی ہے۔ بی بی غور سے سنتی رہیں اور خواب کے متعلق مجھ سے سوال پوچھتی رہیں۔ پھر تھوڑی دیرخاموش رہنے کے بعد کہا کہ جب وہ واپس آئیں تھیں، تو انہیں لگا کہ بلاول ہاؤس میں وقت منجمد ہے۔ ڈریسنگ ٹیبل پر رکھی بی بی کی نیل پالش کی شیشیاں پڑی پڑی جم چکی تھیں۔ چند لمحے اور گفتگو کرنے کے بعد میں گھر روانہ ہو گئی، اس دکھ سے انجان کہ یہ میری اور بی بی کی آخری ملاقات ہوگی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…