منگل‬‮ ، 02 دسمبر‬‮ 2025 

4 سال کے دوران کتنے ارب کی بجلی چوری کی گئی ،تشویشناک اعداد و شمار جاری

datetime 25  دسمبر‬‮  2017 |

کراچی(این این آئی) ملک میں موجودہ حکومت کے 4 سال کے دوران 136 ارب روپے سے زائدکی بجلی چوری ہوئی ہے۔دستیاب دستاویز کے مطابق 2013-14 سے لے کر 2016-17 کے دوران ملک میں 136 ارب 90 کروڑ 60 لاکھ روپے کی بجلی چوری ہوئی۔ 2013-14 کے دوران تقسیم کارکمپنیوں میں 59 ارب 78 کروڑ روپے کی بجلی چوری ہوئی۔ کمپنیوں کی جانب سے 87 ہزار 380 یونٹ بجلی خرید کر 71 ہزار 55 یونٹ

فروخت کیے گئے اور 16 ہزار 325 یونٹ چوری اور دیگر نقصانات کی نذرہوئے۔ نیپرا کے مقررہ اہداف سے بھی 4 ہزار704 یونٹ اضافی یونٹس چوری ہوئے۔ 2013-14 کے دوران سیپکو 38 فیصد لاسز کے ساتھ سہرفہرست رہی اور کمپنی میں 12 ارب 56 کروڑ روپے سے زائد کی بجلی چوری ہوئی۔دستاویز کے مطابق 2014-15 کے دوران بجلی کی تمام تقسیم کارکمپنیوں نے 79 ہزار385 یونٹ بجلی خریدی اور 16ہزار744 یونٹس ضائع کیے۔ کمپنیوں کی جانب سے صارفین کو 72 ہزار 642 یونٹ فراہم کیے گئے۔ کمپنیوں کی نااہلی کی وجہ سے سال 2014-15 کے دوران 40 ارب 61 کروڑ روپے سے زائدکی بجلی بدانتظامی کی نذر ہوئی ۔3 ہزار 68 یونٹ نیپرا کے مقررہ اہداف سے زیادہ ضائع ہوئے 2014-15 کے دوران سیپکو کے نقصانات کی شرح 48 ا عشاریہ 3 فیصد، پیسکو کی 34 اعشاریہ 8 فیصد ٹیسکو میں نقصانات کی شرح 21 اعشاریہ 4 فیصد رہی۔دستاویز میں مزید بتایا گیا ہے کہ 2015-16 کے دوران 18 ارب 74 کروڑ روپے کی بجلی چوری ہوئی جس میں سے سب سے زیادہ بجلی چوری سیپکو میں ہوئی اور صرف ایک کمپنی میں ایک سال کے دوران 4 ارب 73 کروڑ روپے سے زائد کی بجلی چوری ہوئی۔ حیسکو میں 2015-16 کے دوران 2ارب اٹھاون کروڑ روپے کی بجلی چوری ہوئی۔ پیسکو میں 2ارب 50 کروڑروپے کی بجلی چوری ہوئی۔ دستاویز کے مطابق 2015-16 کے دوران ایک ہزار 530 یونٹس بجلی چوری کی نذر ہوئے اور کمپنیوں کی نقصانات کی اوسط شرح 17 اعشاریہ 9فیصد رہی۔ دستاویز کے مطابق 2016-17 کے دوران بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں کی بدانتظامی اور نااہلی کی وجہ سے 19 ارب 76 کروڑ روپے سے زائد کی بجلی چوری ہوئی اور کمپنیوں نے 17 ہزار 833 یونٹ ضائع کیے۔ نقصانات کی اوسط شرح 17 اعشاریہ 9فیصد رہی اور نیپرا کی مقررکردہ اہداف سے ایک ہزار 593 یونٹس زیادہ ضائع ہوئے۔ دیگر سالوں کی طرح 2016-17 کے دوران لاسز کی مد میں سیپکوسب سے سرفہرست رہی اور سیپکو کے نقصانات کی شرح 37 اعشاریہ 9 فیصد رہی اور 4 ارب 71 کروڑ روپے کی بجلی چوری ہوئی۔ حیسکو کے نقصانات 30 فیصد رہے اور کمپنی کی جانب سے صارفین کو ایک سال کے دوران 5 ارب 60 کروڑ روپے کا چونا لگایا گیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن


اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…